بھارت میں بیروزگار شخص نے جیل میں مفت کھانا کھانے کے لیے بھائی کو قتل کرنے کا جھوٹا اعتراف کرلیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی کولکتہ کے بانسدرونی پولیس اسٹیشن میں ایک بیروزگاری اور بھوک سے تنگ شخص نے جیل میں کھانا ملنے کی غرض سے اپنے بڑے بھائی کو قتل کرنے کا جھوٹا اعتراف کرتے ہوئے گرفتاری دے دی۔
ایک شخص رات گئے جنوبی کولکتہ کے بانسڈرونی اسٹیشن پر پولیس کے سامنے پیش ہوا اور اپنے بھائی کو قتل کرنے کا جھوٹا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنے بڑے بھائی کو قتل کیا مجھے گرفتار کرو۔
بیروزگار شخص کے اعتراف کے بعد پولیس ٹیم موقع پر پہنچی اور لاش برآمد کی تاہم پوسٹ مارٹم کے بعد معلوم ہوا کہ بڑے بھائی کی موت دماغی فالج سے ہوئی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس خوف سے کہ اس کا بے روزگار بھائی اس کی موت کے بعد بھوک سے مر جائے گا اس نے اپنے بھائی سے کہا کہ وہ پولیس کے پاس جائے اور قتل کی کہانی سناتے ہوئے گرفتاری دے دے۔
اس نے اپنے بھائی سے کہا کہ اگر اسے قتل کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تو وہ حکومت کے خرچے پر عمر بھر جیل میں رہ کر کھانا کھا سکے گا۔
رپورٹ کے مطابق پولس اس بات کا بھی جائزہ لے رہی ہے کہ آیا چھوٹا بھائی شوبھاشس ذہنی دباؤ کا شکار ہے کہ نہیں۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ بانسدرونی کے نرنجن پلی میں پیش آیا مرنے والے کی شناخت دیبا شیس چکرورتی کے طور پر ہوئی ہے اور ان کی والدہ یادو پور میں سیرامکس انسٹی ٹیوٹ کی ملازم تھیں۔