یونیسف کے ترجمان نے غزہ جنگ کو بچوں کے خلاف جنگ قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کے ترجمان جیمز ایلڈر نے کہا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ بندی ختم ہوتے ہی اسرائیلی فوج نے پھر غزہ پر وحشیانہ حملے شروع کر دیے ہیں۔
جیمز ایلڈر نے کہا اسرائیل ہر 50 میٹر کے فاصلے پر بم گرا رہا ہے، النصر اسپتال میں نظامِ صحت تہس نہس ہو گیا ہے، یہ بچوں کے خلاف جنگ ہے، اس جنگ کو جاری رکھنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
Ceasefire over in #Gaza. Attacks v near this hospital. Bombing consistent. Has humanity given up on the children of Gaza?! pic.twitter.com/dsyvQeBEWx
— James Elder (@1james_elder) December 1, 2023
ترجمان یونیسیف نے کہا کہ ہم غزہ میں مزید بچوں کو اذیت میں مبتلا نہیں ہونے دے سکتے، اسے روکنا ہوگا۔ ایکس پر جیمز ایلڈر کی جانب سے شیئر ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ غزہ کے اسپتال النصر میں کھڑے ہو کر صورت حال سے خبردار کر رہے ہیں۔
وہ کہتے دکھائی دیتے ہیں کہ اسپتال کی صورت حال ابتر ہو چکی ہے اور یہاں مزید بچوں کو نہیں رکھا جا سکتا، بچے اسپتال میں ہر جگہ فرش پر لیٹے ہوئے ہیں اور صرف پچاس میٹر کی دوری اسرائیلی فوج بم گرا رہی ہے۔