تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

دوران سماعت جج کی انوکھی پیشکش، وکیل سکتے میں آگیا

بھارتی عدالت میں ایک مقدمے کی سماعت کے دوران عجیب واقعہ پیش آیا جسے دیکھ کر کمرہ عدالت میں موجود ہر شخص حیرت زدہ رہ گیا۔

بھارتی سپریم کورٹ میں ایک جج نے مقدمے کی سماعت کے دوران وکیل کو سختی سے متنبہ کیا کہ وہ بار بار مائی لارڈ کے الفاظ استعمال نہ کرے۔

بھارتی نیوز چینل این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایک کیس کی سماعت کے دوران اس وقت دلچسپ صورت حال پیدا ہوگئی جب جج دلائل کے بجائے چند الفاظ کی تکرار پر برہم دکھائی دیے۔

اس دوران جسٹس پی پی ایس نرسمہا نے وکیل کی جانب سے بار بار ’مائی لارڈ‘ اور ’یوور لارڈ شپ‘ کہنے پر اسے ایک دلچسپ پیشکش کردی، وہ ایک بینچ کی سربراہی کر رہے تھے جس میں ان کے ساتھ جسٹس اے ایف بوپانا بھی شامل تھے۔۔

وکیل نے جب جج کو ’مائی لارڈ‘ اور ’یوور لارڈ شپ‘ کہا اور ہر جملے کے بعد دُہرانا شروع کیا تو ایک موقع پر جج نے بیزاری کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ٹوک دیا اور کہا کہ اگر آپ یہ الفاظ دُہرانا بند کردیں گے تو میں آپ کو اپنی آدھی تنخواہ دے دوں گا۔

اگرچہ عدالتوں میں وکیلوں کی جانب سے جج کو مخاطب کرتے ہوئے ایسے الفاظ کا بار بار استعمال انڈیا سمیت کئی ممالک میں ہوتا ہے تاہم ایسے لوگ بھی موجود ہیں جو اس روایت کو نوآبادیاتی دور کی باقیات اور غلامی کی علامت کے طور پر دیکھتے ہیں۔

یاد رہے کہ 2006میں بار کونسل انڈیا نے ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ آئندہ کوئی وکیل جج کو ’مائی لارڈ‘ یا ’یوور لارڈشپ‘ کہہ کر مخاطب نہیں کرے گا تاہم عدالتوں میں سماعت کے دوران اس پر کوئی خاص عمل درآمد دیکھنے میں نہیں آیا۔

Comments

- Advertisement -