17.8 C
Dublin
ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

اسرائیلی حملوں میں مصنوعی ذہانت پر اقوام متحدہ کا سخت ردعمل

اشتہار

حیرت انگیز

یواین سیکریٹری جنرل انتونیو گودریس نے اسرائیلی حملوں میں مصنوعی ذہانت سے اہداف کی شناخت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ زندگی اور موت کے فیصلےکمپیوٹر الگورتھم پر نہیں چھوڑے جا سکتے۔

غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے مصنوعی ذہانت کے استعمال سے ہونے والی تباہی پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت فلسطینیوں کیلئے موت اور تباہی لےکر آئی، فلسطینی عوام کی اجتماعی سزا کا کوئی جواز نہیں۔

سیکرٹری جنرل نے کہا کہ اسرائیل نے بین الاقوامی انسانی قوانین کی دھجیاں اڑا دیں، غزہ میں امداد کے دروازے بند کر کے فاقہ کشی کے دروازے کھولےگئے غزہ میں آج بچے خوراک اور پانی کی کمی سے مررہے ہیں۔

- Advertisement -

گودریرس نے اس ہفتے سات امدادی کارکنوں کی ہلاکت کے بعد اسرائیل کی جانب سے "غلطیوں” کے اعتراف پر کہا کہ ضروری مسئلہ یہ نہیں ہے کہ غلطیاں کس نے کی ہیں؟ یہ فوجی طریقہ کار ہے جو ان غلطیوں کو بار بار بڑھنے کی اجازت دیتا ہے ان ناکامیوں کو دور کرنے کے لیے آزادانہ تحقیقات اور بامعنی تبدیلی کی ضرورت ہے۔

برطانوی اخبار دی گارڈین کے مطابق ایک واضح سیکورٹی لیپس کے بعد اسرائیل کے یونٹ 8200 کی قیادت کرنے والے کمانڈر کی شناخت یوسی سرییل کے نام سے ہوئی ہے جو دنیا کی سب سے طاقتور نگرانی ایجنسیوں میں سے ایک ہے۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں بمباری کی مہم کے اہداف کی شناخت کے لیے مصنوعی ذہانت سے چلنے والے ایک غیرتجربہ شدہ اور نامعلوم ڈیٹا بیس کے استعمال کی اطلاع نے انسانی حقوق اور ٹیکنالوجی کے ماہرین کو پریشان کر دیا ہے جن کا کہنا ہے کہ یہ "جنگی جرائم” کے مترادف ہو سکتا ہے۔

سریئل آرٹیفیشل انٹیلی جنس (مصنوعی ذہانت) سے چلنے والے سسٹمز کا وکیل ہے جسے اسرائیلی فوج نے غزہ پر چھ ماہ کی جنگ کے دوران پیش کیا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں