ہر پرانی چیز قیمتی ہوتی ہے۔ پرانا تو جھوٹ بھی نئے سچ سے زیادہ قابلِ اعتبار ہوتا ہے۔
انسان کی جتنی عزت بڑھاپے میں ہوتی ہے، اتنی ساری زندگی نہیں ہوتی۔ بڑھاپے میں اس لیے عزت ہوتی ہے کہ اس وقت تک بندے کو جاننے والے ہم عمر بہت کم زندہ ہوتے ہیں، دنیا میں کوئی بوڑھا بے وقوف نہیں ہوتا، کیوں کہ جو بے وقوف ہوتا ہے وہ بوڑھا نہیں ہوتا۔
دنیا میں تین قسم کے بوڑھے ہوتے ہیں۔ ایک وہ جو خود کو بوڑھا سمجھتے ہیں۔ دوسرے وہ جنھیں دوسرے بوڑھا سمجھتے ہیں اور تیسرے وہ جو واقعی بوڑھے ہوتے ہیں۔
دنیا میں جتنی عبادت ہوتی ہے اس میں نوے فی صد بڑھاپے میں ہوتی ہے۔ مجھے تو لگتا ہے قیامت میں بخشے نہ جانے والے لوگوں میں زیادہ تر وہی ہوں گے جنھیں بوڑھا ہونے کا موقع نہیں ملا ہوگا، اس دنیا کو جنت بنانے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ تمام انسانوں کو بوڑھا کر دیا جائے۔
(یونس بٹ کی کتاب شیطانیاں سے اقتباس)