تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

بھائی آپ کہاں جا رہے ہیں؟

علامہ انور صابری مشہور شاعر تھے۔

تحریکِ آزادی میں پیش پیش رہنے والے انور صابری اپنی شاعری سے آزادی کے متوالوں کا لہو گرماتے اور ان کا حوصلہ بڑھاتے رہے۔

لقب ان کا شاعرِانقلاب تھا۔ کہتے ہیں‌ اس زمانے میں‌ انور صابری مشاعروں کی جان ہوا کرتے تھے۔

بڑے تن توش کے آدمی تھے۔ رنگ گہرا سانولا تھا۔ داڑھی سر سید کی داڑھی سے بس اُنیس تھی اور بہ سبب خضاب شب دیجور کو شرماتی تھی۔ بدیہہ گوئی میں کمال حاصل تھا۔ مشہور ہے کہ بیٹھے بیٹھے بیس تیس شعر کہہ دیتے۔ انور صابری سے کئی لطائف بھی منسوب ہیں۔ آپ بھی پڑھیے۔

ایک بار انور صابری کا پاکستان جانا ہوا۔ راولپنڈی کے مشاعرہ میں شرکت کرنی تھی۔ مشاعرے کے بعد دل میں آیا کہ بس سے مری کا سفر کریں اور وہاں گھومیں پھریں۔ اس لیے تنہا ہی نکل کھڑے ہوئے۔ بس میں ان کے ساتھ نشست پر ایک بزرگ خاتون آ کر بیٹھ گئیں۔ انور صابری نے وقت گزاری کے لیے ان سے بات شروع کی اور پوچھا۔

آپ کہاں جا رہی ہیں؟
خاتون نے کہا۔
میں مری جا رہی ہوں۔

صابری صاحب خاموش ہو گئے۔ ان سے خاتون نے بھی پوچھ لیا۔
اور بھائی آپ کہاں جا رہے ہیں؟

انور صابری نے بڑی متانت سے جواب دیا۔
میں ‘‘مرا’’ جارہا ہوں!

Comments

- Advertisement -