تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

یہ نئے مزاج کا شہر ہے

مشہور شاعر بشیر بدر کی ایک غزل آپ کے ذوقِ مطالعہ کی نذر ہے

 

غزل
یونہی بے سبب نہ پھرا کرو، کوئی  شام گھر بھی رہا کرو
وہ غزل کی سچی کتاب ہے، اُسے چپکے چپکے پڑھا کرو

کوئی  ہاتھ بھی نہ ملائے گا جو  گلے ملو  گے تپاک  سے
یہ  نئے  مزاج  کا  شہر  ہے، ذرا  فاصلے سے  ملا کرو

ابھی راہ میں کئی موڑ ہیں، کوئی آئے گا، کوئی جائے گا
تمہیں جس نے دل سے بھلا دیا، اُسے بھولنے کی دعا کرو

مجھے  اشتہار  سی  لگتی  ہیں  یہ   محبتوں  کی   کہانیاں
جو  کہا  نہیں وہ  سنا  کرو،  جو  سنا  نہیں  وہ  کہا  کرو

نہیں بے  حجاب وہ  چاند سا کہ نظر کا  کوئی  اثر نہ ہو
اسے  اتنی  گرمئی شوق سے  بڑی دیر  تک نہ تکا کرو

یہ خزاں کی  زرد سی شال میں جو اداس پیڑ کے پاس ہے
یہ تمہارے  گھر کی بہار ہے اسے آنسوؤں سے ہرا کرو

Comments

- Advertisement -