واشنگٹن: امریکی فوج نے بحیرہ عرب میں لاپتا نیوی اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی فوج نے کہا ہے کہ بحیرہ عرب میں لاپتا ہونے والے امریکی بحریہ کے دو اہلکاروں کو ریسکیو کرنے کے لیے 10 روز سے جاری سرچ آپریشن ختم کر دیا گیا ہے اور انھیں اب مردہ تصور کیا جا رہا ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکی بحریہ کی خصوصی کارروائیاں کرنے والی فوج ’نیوی سیلز‘ نے گزشتہ ہفتے ایک جہاز پر چھاپا مار کر ایرانی ساختہ میزائل کے پرزے اور دیگر ہتھیار ضبط کیے تھے، یہ جہاز یمن کے حوثی باغیوں کے لیے سامان لے جا رہا تھا، تاہم اس کارروائی کے دوران امریکی بحریہ کے دو اہلکار لاپتا ہو گئے تھے۔
امریکی سینٹرل کمانڈ کے مطابق امریکا، جاپان اور سپین کے بحری جہازوں نے 21 ہزار مربع میل سے زائد حصے تک سرچ آپریشن کیا اور سمندر سے متعلق کئی اداروں نے اس تلاش میں تعاون کیا۔
حوثیوں کو بھیجے جانے والے ہتھیاروں کے بحری تعاقب میں 2 امریکی فوجیوں کے ساتھ کیا ہوا؟
حکام کے مطابق 11 جنوری کو چھاپے کے دوران یمن میں حوثی باغیوں کے لیے غیرقانونی ایرانی ساختہ اسلحہ لے جانے والے بغیر پرچم کے ایک جہاز کو نشانہ بنایا گیا، جب ٹیم جہاز پر سوار ہو رہی تھی تو ایک اہلکار سمندر میں گر گیا اور ساتھی اسے بچانے کے لیے پانی میں کودا، تاہم دونوں واپس اوپر نہ آ سکے۔
Missing Navy SEALS now considered dead after being lost in raid of ship with Iranian weapons https://t.co/BGkmvm2zZj pic.twitter.com/E7j9QlWenR
— New York Post (@nypost) January 22, 2024
سینٹرل کمانڈ کے مطابق اس چھاپے کے دوران انھوں نے ایرانی ساختہ ہتھیاروں کو قبضے میں لیا تھا جس میں کروز اور بیلسٹک میزائل کے حصے جیسا کہ پروپلشن اور گائیڈنس ڈیوائسز اور وار ہیڈز بھی شامل ہیں۔ امریکی بحریہ نے ہتھیاروں سے لدے اس جہاز کو غیر محفوظ سمجھ کر سمندر برد کر دیا تھا، جب کہ جہاز کے 14 عملے کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔