اتوار, اکتوبر 6, 2024
اشتہار

امریکا نے اسرائیل کے قریب دوسرے بیڑے کی تعیناتی پر غور شروع کر دیا

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن: امریکا نے اسرائیل کے قریب دوسرے بیڑے کی تعیناتی پر غور شروع کر دیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جیسے جیسے حماس اور اسرائیل کے درمیان لڑائی میں شدت آتی جا رہی ہے، ویسے ویسے امریکا بھی مشرقی بحیرہ روم میں اپنی موجودگی میں اضافہ کر رہا ہے، ایک بحری بیڑے کی تعیناتی کے بعد اب دوسرا طیارہ بردار بحری جہاز بھی خطے میں بھیجنے پر غور ہو رہا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا کا اقدام خطے کی دیگر طاقتوں کی جانب سے اسرائیل کو تحفظ فراہم کرنا ہے، امریکا ایک بیڑے کو پہلے ہی اسرائیل کے قریب تعینات کر چکا ہے، یہ بیڑا یو ایس ایس جیرالڈ آرفورڈ جوہری ہتھیاروں سے لیس ہے۔

- Advertisement -

امریکی فوجی حکام اب دوسرا بحری بیڑا بھی بھیجنا چاہتے ہیں، حکام کے مطابق یو ایس ایس ڈوائٹ ڈی آئزن ہاور کی قیادت میں دوسرے کیریئر اسٹرائیک گروپ کی رواں ہفتے نارفوک ورجینیا سے روانگی پہلے ہی شیڈول ہے، پینٹاگون کے رہنما اب یہ فیصلہ کر رہے ہیں کہ آیا اسے یو ایس ایس جیرالڈ آر فورڈ کے ساتھ ہی تعینات کیا جائے۔

اسرائیل نے امریکی صدر کو غزہ میں طویل زمینی آپریشن سے متعلق آگاہ کر دیا، اسرائیلی اخبار

واضح رہے کہ امریکی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا تھا کہ اسرائیل کی امداد بڑھانے پر غور کیا جا رہا ہے، امریکا کی جانب سے اسرائیل کو امریکی انٹرسیپٹر میزائل بھیج دیے گئے ہیں، اضافی ہتھیار بھی فراہم کیے جا رہے ہیں، انھوں نے کہا اس کی درخواست اسرائیل کی جانب سے کی گئی تھی، تاہم امریکی افواج غزہ میں اسرائیلی افواج کے ساتھ کارروائی نہیں کریں گی۔

ادھر ترکیہ نے اسرائیل کے ساتھ امریکی طیارہ بردار بحری جہاز کی تعیناتی کی سخت مذمت کی ہے، رجب طیب اردوان نے کہا کہ امریکا خطے میں بحری بیڑہ تعینات کر کے کیا کرنے جا رہا ہے، بیڑے کی تعیناتی اور اسرائیلی کارروائیاں قتل عام کا باعث بن سکتی ہیں، امریکا اس معاملے میں کودا تو اسرائیل غزہ میں سنگین قتل عام شروع کر دے گا۔

ترکیہ کے صدر نے اسرائیل کی جانب سے غزہ کی ناکہ بندی کی بھی سخت تنقید کی، اور کہا کہ خوراک اور پانی کی بندش عالمی انسانی حقوق کے قانون کے خلاف ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں