تازہ ترین

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

پاکستان کیلیے آئی ایم ایف کی 1.1 ارب ڈالر کی قسط منظور

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان...

ہمارے لیے قرضوں کا جال موت کا پھندا بن گیا ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے...

یمن پر دوسرے روز بھی امریکا و برطانیہ کی بمباری، سلامتی کونسل میں حملے جائز قرار دے دیے

یمن پر دوسرے روز بھی امریکا و برطانیہ کی جانب سے بمباری کی گئی، دوسری طرف جارحیت کرنے والے دونوں ممالک نے سلامتی کونسل میں حملے جائز قرار دے دیے۔

تفصیلات کے مطابق امریکا اور برطانیہ کے یمن پر حملے دوسرے روز بھی جاری ہیں، امریکی فضائی طیاروں نے دارالحکومت صنعا میں بمباری کی، امریکی حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں حوثیوں کے ریڈار سسٹم پر میزائل داغے گئے، وائٹ ہاوس نے حملے کی تصدیق کر دی ہے، ان حملوں میں متعدد شہری جاں بحق ہو گئے ہیں۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکی فوج نے ہفتے کے روز علی الصبح یمن کے دارالحکومت صنعا میں حوثیوں کے زیر کنٹرول ایک اور مقام پر حملہ کیا، امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ حوثی ریڈار سائٹ پر زمین پر حملہ کرنے والے میزائلوں ’ٹوماہاک‘ داغے گئے۔

واضح رہے کہ حملوں کے پہلے دن جمعہ کو 28 مقامات کو نشان زد کیا گیا تھا اور 60 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ صدر جو بائیڈن نے جمعے کو خبردار کیا تھا کہ حوثیوں کو مزید حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

یمن کیخلاف امریکی اور برطانوی جارحیت پر حماس کا رد عمل

دوسری طرف امریکا اور برطانیہ نے یمن میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کا دفاع کرتے ہوئے انھیں بین الاقوامی قانون کے تحت جائز قرار دے دیا، اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا یہ حملے حوثی باغیوں کی دفاعی صلاحیتوں کو کمزور کرنے کے لیے کیے گئے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نومبر سے اب تک حوثی باغیوں کے حملے میں 2 ہزار سے زائد بحری جہازوں کو بحیرہ احمر سے اپنا رخ تبدیل کرنا پڑا ہے۔ ادھر حوثیوں نے کہا ہے کہ امریکی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ حماس نے ایک بیان میں یمن کے خلاف امریکی اور برطانوی جارحیت کی شدید مذمت کی، اور کہا کہ امریکی حملہ جرم ہے، یمن کے خلاف یہ ایک جارحیت ہے اور ملکی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

یمن کے مختلف شہروں میں امریکی اور برطانوی حملوں کے خلاف احتجاج کیا گیا، ایران میں یمن پر امریکی حملے کے خلاف لوگوں کی بڑی تعداد نے مظاہرہ کیا، اردن میں ہزاروں افراد نے ریلی نکالی اور حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

Comments

- Advertisement -