ایران کے دمشق حملے کا بدلہ لینے کے عزم کے چند گھنٹے بعد عراق میں امریکی اڈے پر حملہ کیا گیا ہے۔
ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروہوں نے عراق میں امریکی فوجیوں کو نشانہ بنایا ہے۔ تہران نے بدلہ لینے کے عزم کا اظہار کیا تھا اور شام کے دارالحکومت دمشق میں اپنی ایلیٹ فورسز کی رہائش گاہ پر ہونے والے مہلک حملے کے لیے اسرائیل کو مورد الزام ٹھہرایا تھا۔
امریکی سینٹرل کمانڈ (CENTCOM) نے کہا کہ اس حملے میں ایک عراقی اور ممکنہ امریکی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
سینٹکام نے X پر کہا کہ مغربی عراق میں ایرانی حمایت یافتہ عسکریت پسندوں کی طرف سے الاسد ایئربیس کو نشانہ بناتے ہوئے متعدد بیلسٹک میزائل اور راکٹ داغے گئے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ زیادہ تر پراجیکٹائل کو بیس کے فضائی دفاعی نظام نے روکا تھا لیکن باقیوں کا اثر بیس پر پڑا ہے۔
Iranian-backed Militants Attack Al-Assad Airbase, Iraq
At approximately 6:30 p.m. (Baghdad time) time Jan. 20, multiple ballistic missiles and rockets were launched by Iranian-backed militants in Western Iraq targeting al-Assad Airbase. Most of the missiles were intercepted by… pic.twitter.com/rYaNrRdRtu
— U.S. Central Command (@CENTCOM) January 20, 2024
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے شام میں پاسدارن انقلاب کے فوجی کمانڈروں کی ہلاکت کا بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے اپنے پیغام میں کہا کہ اسرائیل کی جانب سے پاسداران انقلا ب کے اہلکاروں پر بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، شام کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یہ دہشت گردانہ اقدام کیا گیا۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ان جنایات اور بزدلانہ اقدامات کا ہرحال میں جواب دیا جائے گا، یہ حملے غاصب حکومت کی شکست کی دلیل ہیں، صہیونی حکومت اپنے ناپاک عزائم حاصل کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔
واضح رہے کہ شام کے دارالحکومت دمشق میں اسرائیل فوج کے حملے میں پاسداران انقلاب کے پانچ ملٹری مشیر جاں بحق ہو ئے، اسرائیلی فوج نے چار منزلہ عمارت کو نشانہ بنایا تھا۔