امریکا نے یمن میں حوثیوں کے ایک ہزار سے زائد اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے تاہم مسلح گروپ نے اسے مسترد کر دیا۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق امریکی فوج نے کہا ہے کہ اس نے مارچ کے وسط سے اب تک یمن میں ایک ہزار سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا جس میں حوثی جنگجوؤں اور رہنماؤں کو جاں بحق ہوگئے۔
امریکی فوج کے مطابق ان کارروائیوں کے دوران حوثی میزائل اور یو اے وی کے اعلیٰ اہلکار بھی جان سے گئے جبکہ ان کی جنگی صلاحیتوں کو نقصان پہنچا۔
یہ بھی پڑھیں: یمن کے حوثیوں کا اسرائیل پر بیلسٹک میزائل سے حملہ
تاہم حوثیوں نے امریکی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حملوں نے رہائشی مکانات اور شہریوں کو نشانہ بنایا ہے جس میں بہت سے بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
حوثیوں نے کہا کہ امریکی فورسز نے اتوار کو شمالی صوبے صعدہ میں افریقی تارکین وطن کے ایک مرکز پر بمباری کی جس میں کم از کم 68 افراد ہلاک ہوئے۔
دوسری جانب، اقوام متحدہ کے ترجمان نے بتایا کہ ابتدائی معلومات سے پتا چلا کہ امریکی بمباری میں ہلاک ہونے والے تارکین وطن تھے۔
حوثیوں نے 200 ملین ڈالر سے زائد مالیت کے امریکی ڈرونز مار گرا دیے
چند روز قبل الجریزہ میں ایک رپورٹ شائع ہوئی جس میں بتایا گیا کہ حوثیوں نے حالیہ ہفتوں کے دوران اپنی کارروائیوں میں 200 ملین ڈالر سے زیادہ مالیت کے سات امریکی ریپر ڈرونز مار گرا دیے۔
امریکا کی جانب سے حوثیوں کے خلاف حالیہ کارروائیوں میں برداشت کرنے والا یہ اہم نقصان ہے۔ دفاعی حکام کے مطابق حوثیوں کی جانب سے یہ ڈرونز امریکی جنگی طیاروں کو نشانہ بنانے کی کارروائیوں کے دوران 31 مارچ سے 22 اپریل 2025 کے درمیان مار گرائے گئے۔
صرف پچھلے ایک ہفتے میں تین امریکی ڈرونز تباہ کیے گئے جو حوثیوں کی طرف سے جدید امریکی طیاروں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت کا اشارہ ہے۔ ایک امریکی ڈرون کی قیمت تقریباً 30 ملین ڈالرز ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق 31 مارچ، 3، 9، 13، 18، 19 اور 22 اپریل ڈرونز تباہ کیے گئے۔