کراچی : انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، ایک دن میں ڈالر کی قیمت میں 8 روپے کا اضافہ کے بعد ڈالر142 روپے کا ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں تیزی سے اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری ہے ، انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر ایک دن میں 8 روپے مہنگا ہوا،جس کے باعث آج انٹر بینک میں ڈالرکو 142 روپے کی ریکارڈ سطح پر دیکھا گیا۔
ٹریڈنگ کے آغاز پر ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا اور ڈالر ایک سو تینتالیس روپے پچاس پیسے تک فروخت ہوتے دیکھا گیا تاہم کاروبار کے دوران روپے کی قدر زرا بہتر ہوئی اور انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 138 روپے 50 پیسے پر بھی ٹریڈ ہوتے دیکھا گیا۔
اوپن مارکیٹ میں بھی روپے کی قدر کم ہوئی، اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک سو اکتالیس روپے پچاس پیسے میں فروخت ہوتے دیکھا گیا۔
ماہرین کاکہناہے کہ ڈالر کی قدر میں اضافہ بیرونی ادا ئیگیوں اور رزمبادلہ ذخائر میں کمی کے باعث ہوا ہے، گزشتہ حکومت نے دانستہ طور پر ڈالر کی قدر کو کم رکھا ، ڈالر کی قدر میں مزید اضافہ متوقع ہے، ڈالر ایک سو پچاس روپے تک کا ہوجائے گا۔
گزشتہ روز انٹربینک میں ڈالرکی قدر10پیسے کم ہوئی تھی، جس سے ڈالر کی قیمت خرید134روپے اور فروخت 134.05روپے پر آ گئی تھی تاہم اوپن مارکیٹ میں ڈالر 135.40روپے پرمستحکم رہا تھا۔
ماہر معاشیات کا کہنا ہے کہ روپےکی قدرمیں کمی سےمہنگائی کاطوفان آجائے گا، افراط زر کی شرح میں بھی اضافہ ہوگا، جبکہ غیر ملکی قرضے اور ادائیگیوں کا حجم بڑھ جائے گا جبکہ ماہرین اقتصادیات کے مطابق جاری اور تجارتی خسارے روپے پر دباؤ کا باعث بن رہے ہیں۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق بائیس نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں زرمبادلہ ذخائر میں دس اعشاریہ چھ فیصد کا اضافہ ہوا تھا، روپے کی آج ہونے والی بے قدری سے ملک پر واجب الادا قرضوں میں سات سو ساٹھ ارب روپےکا اضافہ ہوگیاہے۔
بین الاقوامی جریدے بلومبرگ کے مطابق پاکستانی کرنسی کا شمار ایشیا بد ترین پرفارمینس والی کرنسیوں میں ہوتا ہے۔ اور روپے کی قدر میں کم آئی ایم ایف کے پلان کی شرائط بھی ہوسکتی ہیں۔
یاد رہے 23 نومبر کو اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 135 روپے پر بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔
خیال رہے نئی حکومت نے تین ماہ میں صرف چہھترکروڑچالیس لاکھ ڈالر کا قرضہ لیا جبکہ رواں مالی سال میں 9ارب 69 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا قرضہ لیا جائے گا۔
اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے اکتوبر لیے گئے قرضوں کا حجم 1ارب 58 کروڑ 40 لاکھ ڈالر تھا۔
واضح رہے آئی ایم ایف نےروپےکی قدرمیں کمی اورٹیکس پالیسی میں تبدیلی کی شرائط رکھی تھی تاہم حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط ماننے سے انکار کردیا تھا۔