اشتہار

امریکا نے چین کے ساتھ ٹریڈ وار ختم کرنے کا اشارہ دے دیا

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلی بار چین کو امریکا سے جاری ٹریڈ وار ختم کرنے کے لیے معاہدہ کرنے کا اشارہ دیا ہے، یوٹرن لیتے ہوئے ٹرمپ کا کہنا ہے کہ چین سے تجارتی مذاکرات ہوسکتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکا نے ہواوے پر اس لیے پابندی لگائی ہے کہ یہ ٹیلی کام کمپنی امریکی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ ہواوے کے اقدامات فوجی نکتہ نگاہ سے امریکا کے لیے نہایت خطرناک ہیں، تاہم چین کی جانب سے ٹھوس موقف کے بعد ٹرمپ نے یوٹرن لیتے ہوئے کہا ہے کہ چین سے تجارتی معاہدے پر مذاکرات ہو سکتے ہیں جن میں ہواوے کا معاملہ بھی شامل ہے۔

ادھر چین نے امریکی اقدامات کو غنڈہ گردی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے، اور تجارتی جنگ میں قیمتی دھاتوں کی امریکا برآمد پر پابندی عائد کرنے پر غور کرنے کا اعلان کردیا ہے۔قیمتی اور نایاب دھاتیں ٹیکنالوجیکل ڈیوائسز بنانے کے ساتھ طیارہ سازی میں بھی استعمال ہوتی ہیں۔

- Advertisement -

واضح رہے کہ امریکا کا ان دنوں چین سے ہواوے ٹیلی کام جائنٹ کے معاملے پر تنازع جاری ہے جو سنگین صورت اختیار کر چکا ہے۔ چین جلد ہی فائیو جی ٹیکنالوجی مارکیٹ میں لانے والا ہے جس سے امریکا اور یورپ کی ٹیکنالوجی سے متعلق کمپنیاں اپنے لیے خطرہ محسوس کررہی ہیں۔

گوگل نے یہ قدم اس وقت اٹھایا ہے جب چند روز قبل ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہواوے کو بلیک لسٹ کردیا تھا۔

ہواوے موبائل انٹرنیٹ کے جدید فائیو جی نیٹ ورک کے آلات بنانے والی سب سے بڑی کمپنی ہے اور کئی مغربی ممالک اور ان کی کمپنیاں اس کے تیار کردہ آلات استعمال کرتی ہیں۔

ہواوے کے صارفین فی الحال اینڈرائڈ ایپس اور گوگل پلے سروس استعمال کرسکیں گے تاہم رواں سال گوگل کے اگلے ورژن کے لانچ ہونے کے بعد ان کے ہواوے کی ڈیوائسز پر دستیاب نہ ہونے کا امکان ہے۔

اس کے بعد ہواوے کے صارفین اینڈرائڈ آپریٹنگ سسٹم اوپن سورس لائسنس کے ذریعے اس نئے ورژن کو استعمال کرسکیں گے۔

دوسری جانب ہواوے کمپنی نے اپنا آپریٹنگ سسٹم بنانے کی تصدیق کردی ہے، ہواوے کے موبائل چیف رچرڈ یو چینگ ڈونگ کا کہنا تھا کہ اگر ہواوے پر گوگل اور اینڈرائیڈ سروسز مستقل طور پر معطل ہوگئیں تو ایسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ان کی کمپنی نے پہلے سے ہی اپنا ایک آپریٹنگ سسٹم تیار کرلیا ہے۔

اس حوالے سے امریکا کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے اپنے بیجنگ حکومت کے ساتھ تعلقات کی حقیقت کو چھپاتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب ہواوے کمپنی یہ کہتی ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ کام نہیں کرتی تو یہ ایک جھوٹ ہے۔

امریکی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ہواوے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر رین ژینگ فائی امریکی عوام سے نہیں بلکہ ساری دنیا سے سچ چھپاتے ہیں۔انہوں نے اس یقین کا بھی اظہار کیا کہ مستقبل میں مزید امریکی کمپنیاں ہواوے کے ساتھ اپنے روابط ختم کر دیں گی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں