امریکا نے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ (آئی سی سی) کے چار ججز پر پابندیاں عائد کرکے ان کے اثاثے بھی منجمد کردیے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا کی پابندیوں کی زد میں آنے والے ججز میں سلووینیا، یوگنڈا، پیرو، بینن کے شہری شامل ہیں۔
سلووینیا نے ای یو سے بلاکنگ ایکٹ فوری فعال کرنے کا مطالبہ کردیا، بلاکنگ ایکٹ امریکی پابندیوں کو غیرقانونی قرار دے کر یورپی کمپنیوں کو تحفظ دیتا ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے الزام عائد کیا ہے کہ آئی سی سی اسرائیل اور امریکی افواج کو ہراساں کررہا ہے۔
یورپی یونین نے امریکی پابندیوں کے بعد عالمی فوجداری عدالت سے اظہار یکجہتی کیا ہے، صدر یورپی کمیشن ارزولافان ڈیرلائن کا کہنا ہے کہ آئی سی سی کو ہماری مکمل حمایت حاصل ہے۔
یورپی یونین کے مطابق امریکی پابندیاں عدلیہ کی آزادی اور انصاف کے لیے خطرہ ہیں۔
اقوام متحدہ انسانی حقوق چیف کا کہنا ہے کہ آئی سی سی پر امریکی پابندیوں پر شدید تشویش ہے، امریکی پابندیاں قانون کی حکمرانی اور عدالتی عمل کے منافی ہیں۔
صدر یورپی کونسل کے مطابق آئی سی س عالمی انصاف کا سنگ بنیاد ہے۔