تازہ ترین

فیض آباد دھرنا : انکوائری کمیشن نے فیض حمید کو کلین چٹ دے دی

پشاور : فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ...

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں...

سعودی وزیر خارجہ کی قیادت میں اعلیٰ سطح کا وفد پاکستان پہنچ گیا

اسلام آباد: سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان...

حکومت کل سے پٹرول مزید کتنا مہنگا کرنے جارہی ہے؟ عوام کے لئے بڑی خبر

راولپنڈی : پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا امکان...

نئے قرض کیلئے مذاکرات، آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی

واشنگٹن : آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹیلینا...

پاکستان خود ریاستی دہشت گردی کا شکار ملک ہے: آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی مشیر قومی سلامتی نے ملاقات کی۔ ملاقات میں آرمی چیف نے پاکستان پر کسی کے لیے استعمال ہونے کے الزام کو سختی سے مسترد کردیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق امریکی مشیر قومی سلامتی ایچ آر مک ماسٹر سے جی ایچ کیو میں آرمی چیف نے ملاقات کی۔ ملاقات میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار پر گفتگو کی گئی۔

پاکستان ریاستی دہشت گردی کا شکار

ملاقات میں آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان خود ریاستی (اسٹیٹ اسپانسرڈ) دہشت گردی کا شکار ہے، یہ ہر قسم کی پراکسی کو مسترد کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، پاکستان بلا تفریق دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کر رہا ہے۔ کسی کے لیے استعمال ہونے کا الزام سختی سے مسترد کرتے ہیں۔

دوسری جانب امریکی مشیر قومی سلامتی نے دہشت گردی کے خاتمے میں پاک فوج کے مثالی کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ امریکا خطے میں امن و استحکام کے لیے بھرپور تعاون جاری رکھے گا۔

یاد رہے کہ امریکی مشیر قومی سلامتی سے گزشتہ روز وزیر اعظم نواز شریف اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بھی ملاقات کی تھی۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم سے امریکی مشیر قومی سلامتی کی ملاقات

وزیر اعظم نواز شریف کا ملاقات میں کہنا تھا کہ عالمی برادری پاکستان میں ترقی کے عمل کا اعتراف کرتی ہے۔ حکومت نے ملک سے انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے اتفاق رائے پیدا کیا۔ پاکستان امریکا کے ساتھ مضبوط، باہمی اعتماد پر شراکت داری چاہتا ہے۔

دوسری جانب مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاکستان عالمی برادری کے ساتھ مل کر افغانستان میں قیام امن کے لیے سنجیدہ ہے اور پاک افغان سرحد پر مؤثر بارڈر میکنزم چاہتا ہے۔

انہوں نے واضح کیا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشت گردی کے خلاف جنگ اس کے خاتمے تک جاری رہے گی۔

Comments

- Advertisement -