امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کرنے والی عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کی 4 خواتین ججوں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق ججز پر پابندیاں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنےکا ردعمل ہے، جن ججز پر پابندیاں لگائی گئیں ان میں دو ججز، بیٹی ہوہلر جن کا تعلق سلووینیا اور دوسری رینی الاپینی جن کا تعلق بینن سے ہے۔
یہ ججز اُن عدالتی کارروائیوں کا حصہ تھیں جن کے نتیجے میں اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کے گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے گئے تھے، دیگر دوججز میں شامل لوز ڈیل کارمین، جن کا تعلق پیرو اور سولومی بالنگی بوسا کا تعلق یوگنڈا سے ہے۔
وارنٹ گرفتاری کے باوجود فرانس نے نیتن یاہو کے طیارے کو گزرنے کی اجازت دیدی
رپورٹ کے مطابق پابندیوں کے تحت ان ججز کو امریکا میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور ان کے امریکا میں موجود تمام اثاثے منجمد کر دیے جائیں گے، عالمی فوجداری عدالت کا کہنا ہے کہ وہ ججوں اور عدالتی عملے کے ساتھ ہیں۔
واضح رہے کہ 21 نومبر کو عالمی فوجداری عدالت نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، عدالت نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے سربراہ محمد ضیف کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔