نیو یارک : امریکہ کے جوہری ہتھیاروں کی ذمہ داری سنبھالنے والے نیشنل نیوکلیئر سیفٹی ایڈمنسٹریشن (این این ایس) اور محکمہ توانائی کے نیٹ ورک پر بڑا سائبر حملہ کرکے ہیکروں نے خفیہ معلومات حاصل کی ہے یہ اطلاع امریکی میڈیا کپمنی پالیٹیکلو نے اپنی رپورٹ میں ان افسران کے حوالے سے دی۔
رپورٹ کے مطابق فیڈرل انرجی ریگولیٹری کمیشن (ایف ای آر سی) اور ایلاماس لیبارٹریز کے علاوہ محکمہ توانائی کے کئی دفاتر کے نیٹ ورک میں مشتبہ سرگرمیوں کے بارے میں معلوم ہوا ہے۔
امریکہ کی سائبر سیکیورٹی اینڈ انفراسٹرکچر سیکیورٹی ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ سائبر حملے سے امریکہ کی وزارت دفاع پینٹاگون، وزارت تجارت، ہوم لینڈ سیکیورٹی، مالیات اور محکمہ صحت بھی متاثر ہوئے ہیں، اخباری رپورٹ میں مبینہ طور پر روسی تنظیم کا نام ظاہر کیا گیا ہے۔
Stunning. Today’s classified briefing on Russia’s cyberattack left me deeply alarmed, in fact downright scared. Americans deserve to know what's going on. Declassify what’s known & unknown.
— Richard Blumenthal (@SenBlumenthal) December 15, 2020
قبل ازیں امریکہ کی سائبر سیکیورٹی اینڈ انفراسٹرکچر سکیورٹی ایجنسی (سی آئی ایس اے) نے اس سے پہلے جمعرات کے روز حکومت کے تمام محکموں کو وارننگ دیتے ہوئے بڑے سائبر حملے کے بارے میں اطلاع دی تھی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس سائبر حملے سے امریکہ کی وزارت دفاع پینٹاگون، وزارت تجارت، ہوم لینڈ سیکیورٹی، مالیات اور محکمہ صحت بھی متاثر ہوئے ہیں۔
اخبار واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق اے پی ٹی 29 نامی ایک ہیکنگ گروہ اس سائبر حملے کے لیے ذمہ دار ہے۔ اس گروہ کو دی ڈیوک کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اور اس کا تعلق مبینہ طور پر روس سے ہے، امریکہ میں روسی سفارتخانہ نے میڈیا کے ان دعوؤں کو مسترد کیا ہے۔