تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

بھارتی حکومت نے امریکی سینیٹر کو مقبوضہ کشمیر جانے سے روک دیا

واشنگٹن : بھارتی حکومت نےامریکی سینیٹر کو مقبوضہ کشمیر جانے سے روک دیا ، سینیٹرکرس ہولین نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی بحران پرتشویش ہے ، حقائق جاننے کے لئے مقبوضہ کشمیر جانا چاہتا تھا۔

تفصیلات کے مطابق مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کو دنیا سے چھپانے کی ہرممکن کوشش کررہی ہے، واشنگٹن پوسٹ کاکہنا ہے کہ بھارتی حکومت نے امریکی سینیٹر کرس ہولین کو مقبوضہ کشمیرجانے سے روک دیا۔

سینیٹرکرس ہولین نے کہا حقائق جاننے کے لئے مقبوضہ کشمیر جانا چاہتا تھا، مقبوضہ کشمیر میں جاری بحران پر تشویش ہے ، بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں کمیونیکیشن ذرائع بحال اور گرفتار افراد کو رہا کرے۔

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کا کہنا ہے کہ سینیٹرکرس ہولین سمیت پچاس امریکی سینیٹرز نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پرتشویش کا اظہار کیا تھا، بھارتی حکومت نے دو ماہ سے زائد عرصے سے مقبوضہ کشمیر میں اضافی دستے تعینات کررکھے ہیں، انٹرنیٹ، موبائل سروس بند ہے اور تقریبا تمام کشمیری قیادت گرفتار ہے۔

یاد رہے مقبوضہ کشمیرکی صورتحال کی نہ صرف امریکی میڈیا نمایاں کوریج کررہا ہے بلکہ امریکی سیاستدانوں نے بھی مقبوضہ وادی کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

مزید پڑھیں : امریکی کانگریس میں مسئلہ کشمیر 22اکتوبر کو زیر بحث لایا جائے گا

امریکی ایوان نمائندگان ذیلی کمیٹی برائے ایشیا کا اجلاس بائیس اکتوبر کو ہوگا، کمیٹی کے چئیرمین بریڈ شرمن کا کہنا تھا کہ اجلاس میں مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کیخلاف ورزیوں کی تفصیل حاصل کی جائے گی۔

اجلاس میں امریکی نائب وزیرخارجہ ایلس ویلزسمیت دیگرحکام شرکت کریں گے۔

رکن کانگریس الہان عمرنے چھ دیگر اراکین کانگریس کے ساتھ پاکستان اور بھارت میں امریکی سفیروں کو خط لکھا تھا ، جس میں کشیدگی میں کمی کی کوششوں اورم قبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کے احترام کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

خیال رہے کانگریس میں پاکستان کاکس کی چیئرپرسن شیلاجیکسن لی نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر اظہار تشویش کیا اور کہا تھا کہ بھارتی وزیراعظم کے سامنے انہوں نے کشمیر میں کرفیو ختم کرنے کا مطالبہ کیا، رکن کانگریس ایلگرین نے کشمیر جانے اور کانگریس میں مسئلہ اٹھانے کا اعلان کیا تھا ۔

واضح رہے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو باسٹھ روز ہوگئے ہیں ، اسی لاکھ کشمیری بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے باعث قیدیوں کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، وادی میں دواؤں اورکھانے پینے کی اشیا کا بحران ہے جبکہ مواصلاتی بلیک آؤٹ ہے اور بھارتی فورسز چھاپوں میں نوجوانوں کو بلاجواز گرفتار کرکے بدترین تشدد کا نشانہ بنا رہی ہیں۔

Comments

- Advertisement -