واشنگٹن : امریکا نے زلمے خلیل زاد کے بیانات کو ذاتی خیالات قرار دے دیا اور کہا کہ زلمے خلیل کے بیانات کا امریکی فارن پالیسی سے تعلق نہیں۔
تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کےنائب ترجمان ویدانت پٹیل نے پریس بریفنگ میں اے آر وائی نیوز کے نمائندے جہانزیب علی کے خلیل زاد کے بیانات سے متعلق سوال پر کہا کہ زلمے خلیل زاد عام شہری ہیں،ان کے بیانات ذاتی حیثیت میں ہیں، ان کے بیانات کا امریکی فارن پالیسی سے تعلق نہیں۔
پریس بریفنگ کے دوران اے آر وائی نیوز کے نمائندے نے سوال کیا کہ زلمےخلیل زادپاکستانی حکومت کوالیکشن پر مشورے دے رہے ہیں، ان کے بیانات سے تاثر مل رہا ہے امریکی حکومت کی نمائندگی کررہےہیں۔
جس کے جواب میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ آپ نے بالکل صحیح اوراہم سوال کیاہے، زلمے خلیل زاد کا بیان انتظامیہ کی نمائندگی نہیں کرتا۔
خیال رہے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان و پاکستان زلمے خلیل زاد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ لگتا ہے الیکشن سے روکنے اور پی ٹی آئی پر پابندی کی کوشش کی جائے گی، بظاہر حکومت نےعمران خان کو ریاست کا دشمن قرار دینے کا فیصلہ کرلیا ہے، ایسے اقدامات سے پاکستان مزید بحرانوں کا شکار ہو جائے گا۔
زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ پاکستان کوسیاسی،معاشی اورسکیورٹی بحرانوں کاسامنا ہے،بعض ممالک نےپاکستان میں طےشدہ سرمایہ کاری بھی معطل کردی ہے،آئی ایم ایف سےقرض ملےگایانہیں معاملہ اب تک یقینی نہیں،
امریکی نمائندے خصوصی نے کہا تھا کہ موجودہ حکومت کے اقدامات جاری رہے تو پاکستان کو مزید نقصان ہوگا، دشمنی اور تشدد بڑھے گا، امید ہے پاکستان کے سیاسی رہنما تنگ نظری سے خود کو بلند کریں گے۔