امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ حماس کو غزہ پر حکمرانی اور اسرائیل کے لیے دوبارہ خطرہ بننے کی اجازت نہیں دیں گے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے مصری ہم منصب بدر عبدالعاطی سے ملاقات کی، دونوں رہنماؤں نے خطے میں امن، سلامتی اور استحکام کو فروغ دینے کے لیے امریکا مصر شراکت داری کی اہمیت اور تعاون پر اتفاق کیا۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ روبیو نے غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی میں مصر کی ثالثی، انسانی امداد کی فراہمی اور طبی انخلاء کے لیے کیے گئے اقدامات پر شکریہ ادا کیا۔
روبیو نے غزہ کی حکمرانی اور سلامتی کے لیے تنازعات کے بعد کی منصوبہ بندی کو آگے بڑھانے کے لیے قریبی تعاون کی اہمیت کا اعادہ کیا۔
دونوں رہنماؤں نے ملاقات کے دوران شام میں جامع طرزِ حکمرانی اور دہشت گردی کے خطرات کو روکنے کے امور پر بھی بات چیت کی۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر تمام یرغمالی ہفتے تک رہا نہ ہوئے تو جنگ بندی معاہدے کی منسوخی کا اعلان کردوں گا۔
واشنگٹن میں مختلف ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر ہفتے کی دوپہر تک غزہ میں موجود تمام یرغمالیوں کو رہا نہ کیا گیا تو وہ اسرائیل حماس جنگ بندی معاہدہ ختم کردیں گے جس سے جنگ”کی راہ ہموار ہو جائے گی۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ اگر اردن اور مصر فلسطینی پناہ گزینوں کو نہیں لیتے تو ان کی امداد بند کردیں گے تاہم مجھے امید ہے کہ اردن مان جائے گا۔
امریکی عدالت نے ٹرمپ کو اپنا فیصلہ سنا دیا
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو ”مستقبل کے رئیل اسٹیٹ منصوبے”کے تحت غزہ واپسی کا حق حاصل نہیں ہوگا۔