واشنگٹن: یوکرین کے قدرتی وسائل سے متعلق امریکا اور یوکرین کے درمیان بالآخر معاہدہ طے پا گیا۔
خبر ایجنسی کے مطابق واشنگٹن اور کیف نے یوکرین کے قدرتی وسائل سے متعلق معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں، کئی ماہ کے مذاکرات کے بعد کیے گئے اس معاہدے کے تحت یوکرین اپنی نادر معدنیات تک امریکا کو ترجیحی بنیادوں پرڈیل کیلئے رسائی دے گا۔
امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے بتایا کہ دونوں ممالک نے معدنیات کے معاہدے پر دستخط کر دئیے ہیں، معاہدے کے تحت امریکا یوکرین میں سرمایہ کاری اور تعمیر نو فنڈ قائم کرے گا۔
سربراہان کی لڑائی میں نایاب معدنیات کے معاہدے پر دستخط نہ ہو سکے، معاہدے کی شرائط کیا ہیں؟
انہوں نے کہا کہ یوکرین کی خود مختاری اور خوشحالی پر مرکوز امن عمل کیلئے پُرعزم ہیں، جنگ میں روس کی مدد کرنے والوں کو یوکرین کی تعمیر نو میں شمولیت کی اجازت نہیں دینگے، امریکا یوکرین میں جاری بےمعنی جنگ کے خاتمے میں مدد کیلئے پُرعزم ہے۔
یوکرینی نائب وزیر اعظم نے کہا معاہدہ یوکرین میں عالمی سرمایہ کاری کو راغب کرے گا، میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا یوکرین میں 20 سے زیادہ معدنیات تک رسائی کا خواہاں ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ نادر معدنیات کو نکالنے کا کام شروع کرنے کیلئے 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری درکار ہوتی ہے۔تاہم یوکرین سے اگر یہ معدنیات حاصل کرلی گئیں تو امریکا کا ان نادر معدنیات کیلئے چین اور روس پردرآمدی انحصار کم ہوجائےگا۔
واضح رہے کہ یوکرین کے پاس دنیا بھر کے گریفائٹ کا 6 فیصد موجود ہے جبکہ یورپ میں لیتھیم، ٹائٹینیم اور یورینیم کاسب سے بڑا ذخیرہ بھی یوکرین ہی میں ہے۔یہی نہیں یہ ملک بیریلیئم کی بھی غیرمعمولی مقدار کا حامل ہے۔