واشنگٹن : امریکہ نے پاکستان کی جانب سے کرتارپور سرحد کھولنے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا پاکستان بھارت کے بہتر تعلقات خطے کے لئے ضروری ہیں۔
امریکا میں متعین اے آروائی نیوز کے نمائندے جہانزیب علی کے مطابق پاکستان کی جانب سے کرتار پور سرحد کھولنے پر امریکی محکمہ خارجہ نے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا پاک بھارت عوام کے رابطے بڑھانے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ پاک بھارت مذاکرات اعتمادسازی کے فروغ کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، پاکستان بھارت کےبہترتعلقات خطے کے لئے ضروری ہیں۔
یاد رہے گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے شکرگڑھ میں کرتارپورراہداری کا سنگ بنیاد رکھا تھا دیا اور دنیا کو پیغام دیاکہ پاکستان نفرت کا جواب بھی محبت سے دیتا ہے۔
تقریب میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی،بھارتی وزیروں کا وفد، کئی ملکوں کے سفارتکار، عالمی مبصرین اور سکھ برادری نے بڑی تعداد میں شرکت کی، خصوصی مہمان نوجوت سنگھ سدھو نے بھی تقریب میں موجود تھے۔
مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان نے کرتارپورکوریڈور کا سنگ بنیاد رکھ دیا
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں بھارت کو پھر مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہندوستان ایک قدم بڑھائےہم دوبڑھائیں گے، بارڈرکھل جائیں توتیزی سےغربت کم ہوگی، ماضی صرف سیکھنے کے لیے ہے، ہم آگےبڑھنا چاہتےہیں، نیا چاند پرپہنچ گئی کیاہم کشمیرکامسئلہ حل نہیں کرسکتے۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ کرتارپوربارڈرکھلناخطے میں امن کی جانب بڑا قدم ہے، کوریڈور اورگیٹس پُرامن لوگوں کی قانونی گزرگاہیں ہیں۔
کرتار پور راہداری ایک سال میں مکمل ہوگی، ساڑھے چار کلو میٹر طویل سڑک دریائے راوی پر آٹھ سومیٹرطویل پل اورپارکنگ ایریابھی بنایا جائے گا، اگلے سال نومبر میں بابا گرو نانک کے پانچ سو پچاسویں جنم دن سے پہلے کام مکمل کرلیا جائے گا، جس کے بعدسکھ یاتری بغیر ویزادربار پر حاضری دینے آسکیں گے۔