پیر, دسمبر 9, 2024
اشتہار

امریکی یونیورسٹی نے سب سے لائق مسلمان طالبہ کا الوداعی خطاب کیوں منسوخ کر دیا؟

اشتہار

حیرت انگیز

کیلیفورنیا: پاکستان کو آزادئ اظہار کا درس دینے والے امریکا میں بنیادی حقوق پامال کیے جا رہے ہیں، آزادئ اظہار کے اس دہرے معیار کا ثبوت ایک امریکی یونیورسٹی نے دے دیا ہے۔

کیلیفورنیا کی معروف یونیورسٹی میں 10 مئی کو ہونے والے جلسہ تقسیم اسناد میں فورتھ ایئر کی ایک مسلمان طالبہ اثنا تبسم کا الوداعی خطاب منسوخ کر دیا گیا ہے۔

بی بی سی کے مطابق یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا (یو ایس سی) نے ایک طالبہ کی گریجویشن تقریر اس لیے منسوخ کی کہ اس نے سوشل میڈیا پر غزہ پر اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج کیا، یو ایس سی نے مسلمان طالبہ کی تقریر کو روکنے کے فیصلے کا جواز یہ پیش کیا کہ کیمپس کی سیکیورٹی کو اس سے ’ٹھوس خطرات‘ لاحق ہیں۔

- Advertisement -

یونیورسٹی کے نگراں ڈاکٹر اینڈریو گُزمین نے الوداعی خطاب کی منسوخی کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ بات آزادی اظہار رائے کی نہیں بلکہ تقریب میں شریک ہونے والے 65 ہزار افراد کی سیفٹی کا ہے۔ لیکن بنگلادیشی نژاد طالبہ اثنا تبسم نے کہا کہ یونیورسٹی نے اسے دھوکا دیا ہے، اور اسے نفرت کی مہم کا نشانہ بنایا گیا ہے جس کا مقصد میری آواز کو خاموش کرنا ہے۔

اثنا تبسم 2024 کی ویلڈیکٹورین ہیں، یونیورسٹی کی سب سے لائق طالبہ ہونے کی بنا پر انھیں الوداعی خطاب کے لیے 100 طلبہ میں سے منتخب کیا گیا تھا، یونیورسٹی میں ان کا تعلیمی اسکور اعلیٰ رہا اور کیمپس کی زندگی میں ان کی شمولیت بھی نمایاں رہی۔

جلسہ تقسیم اسناد میں فارغ التحصیل ہونے والے سب سے لائق و فائق طالب علم کی جانب سے الوداعی خطاب امریکی جامعات کی روایت ہے، جلسے کے دعوت نامے میں اثنا کا نام بھی شائع کر دیا گیا تھا مگر پانچ منٹ کی تقریر سے معلوم نہیں کیا قیامت ٹوٹ پڑتی، کہ انتظامیہ نے یونیورسٹی کی روایت ہی توڑ ڈالی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی وزارتِ خارجہ کے ترجمان میتھیوملر نے کہا تھا کہ ہم پاکستان میں آزادی اظہار کے لیے کام جاری رکھیں گے۔

گزشتہ اکتوبر میں غزہ پر اسرائیلی وحشیانہ بمباری کے آغاز کے بعد سے امریکی یونیورسٹیوں کے کیمپسز میں آزادئ اظہار کی بحث تیز تر ہو گئی ہے، یونیورسٹی نے یہ جواز پیش کیا کہ اثنا تبسم کا انسٹاگرام اکاؤنٹ ایک ایسی ویب سائٹ سے منسلک ہے، جو دو ریاستی حل کی بجائے اسرائیل کے مکمل خاتمے کا مطالبہ کرتی ہے، جس پر اثنا کی سوشل میڈیا سرگرمی کو یہود دشمنی قرار دیا گیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں