پشاور ہائیکورٹ نے ملزم سے منشیات ریکوری کے دوران کیمرے کا استعمال لازمی قرار دے دیا۔
ہائیکورٹ نے پولیس، ایکسائز، نارکوٹکس، کسٹم سمیت تمام صوبائی اداروں کو فیصلے پر فوری عمل دارمد کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
عدالت نے صوبائی حکومت کو کیمرے کی خریداری کے کیے فنڈز بھی متعلقہ محکموں کو جاری کرنے کی ہدایت کی ہے۔
پشاور ہائیکورٹ نے فیصلے میں کہا ہے کہ 15 اپریل سے ناکوٹکس کیسںز میں منشیات ریکوری میں ویڈیوں دکھانا لازمی ہوگی۔
ہائیکورٹ نے نومبر میں تمام سٹیک ہولڈرز کو سرکولیشن کے زریعے آگاہ کیا تھا، تمام ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج 15 اپریل سے منشیات ریکوری کیسز کو فیصلے کےمطابق دیکھیں۔