اشتہار

عثمان خواجہ نے فلسطینیوں سے اظہارِ یکجتی کے لیے کیا کیا؟

اشتہار

حیرت انگیز

آسٹریلوی بیٹر عثمان خواجہ نے پاکستان کے خلاف پرتھ میں کھیلے جارہے پہلے ٹیسٹ میچ میں فلسطینیوں سے اظہارِ یکجتی کے لیے اپنا احتجاج ریکارڈ کرادیا۔

آسٹریلوی بیٹر عثمان خواجہ کو ٹیسٹ میچ میں فلسطین کے حق میں نعرے والے جوتے پہننے کی اجازت نہیں دی گئی تاہم انہوں نے اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کے قتلِ عام کے خلاف میدان میں بازو پر سیاہ پٹی باندھ کر احتجاج کیا۔

عثمان خواجہ کی فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی پر کرکٹ آسٹریلیا کا بیان

- Advertisement -

آسٹریلوی بیٹر کی تصاویر سوشل میڈیا پر زیر گردش ہیں جن پر مداح اور صارفین عثمان خواجہ کو اپنی آواز بلند کرنے پر داد دے رہے ہیں۔

عثمان خواجہ نے کہا کہ آئی سی سی نے مجھے جوتے پہننے سے روک دیا، ماضی میں ایسی نظیریں ہیں جب اجازت دی گئی، لیکن میں اپنے مؤقف پر قائم ہوں اور ہمیشہ رہوں گا، مجھے لگتا ہے میرے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ آسٹریلیا کے لیے ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والے پہلے مسلمان کرکٹر عثمان خواجہ نے ٹیسٹ میچ کی ٹریننگ کے دوران جو جوتے پہنیں ان پر ’تمام زندگیاں برابر ہیں‘، ’آزادی ہر انسان کا حق ہے‘ کے نعرے درج تھے۔

عثمان خواجہ کی جانب سے فلسطین کے حمایتی پیغام والے جوتے پہننے کا معاملہ اتنا بڑھ گیا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اور آسٹریلوی بورڈ نے اپنا ردعمل جاری کیا تھا۔

عثمان خواجہ کا فلسطین میں مسلمانوں کے قتل عام پر انوکھے احتجاج کا فیصلہ

عثمان خواجہ نے بتایا تھا کہ وہ پرتھ میں آج پاکستان کے خلاف ہونے والے ٹیسٹ میچ کے دوران یہی جوتے پہننے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

تاہم گزشتہ روز آسٹریلیا کے کرکٹ بورڈ نے عثمان خواجہ کو  آئی سی سی کے قوانین سے متعلق خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئی سی سی کے قوانین ذاتی پیغامات کے اظہار سے منع کرتے ہیں، ہم توقع کرتے ہیں کہ کھلاڑی ان قوانین پر عمل کریں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں