لاہور : حکومت کی جانب سے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو بند کرنے فیصلے کے بعد ہزاروں ملازمین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔
اپنے روزگار کو ختم ہوتا دیکھ کر ملازمین نے اسکیم موڑ زونل آفس کے سامنے شدید احتجاج کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔
اس موقع پر نمائندہ اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے ملازمین کا کہنا تھا کہ اس محکمے میں 14ہزار ملازمین ہیں اور یہ ایسا حکومتی ادارہ ہے جس کا شمار منافع بخش اداروں میں ہوتا ہے۔
مظاہرین نے کہا کہ اس فیصلے سے صرف ہم ہی نہیں بلکہ ان کمپنیوں کے ملازمین بھی جو ہمیں مال سپلائی کرتے ہیں وہ بھی بے روزگار ہوجائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز ہر سال حکومت کو ٹیکس فراہم کرتا ہے، حکومت اگر یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے کا فیصلہ واپس نہیں لیتی تو ہمارے گھروں میں فاقہ کشی کی نوبت آسکتی ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے ملک بھر میں قائم تمام یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یوٹیلیٹی اسٹور انتظامیہ کے مطابق وفاقی حکومت نے ہم کو 2 ہفتے کا وقت دیا ہے جب کہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر دستیاب اشیاء پر سبسڈی پہلے ہی ختم ہوچکی ہے۔
انتظامیہ کا بتانا ہے کہ اسٹورز بند ہونے کی خبر کے بعد ہزاروں ملازمین میں تشویش پائی جاتی ہے، 6 ہزار مستقل جب کہ دیگر ملازمین کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز پر ہیں۔ رپورٹ کے مطابق وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد ٹائم لائن کے مطابق تمام یوٹیلیٹی اسٹورز بند کردیے جائیں گے۔