اسلام آباد: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں یوٹیلیٹی اسٹورز کو کمرشل مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا انکشاف ہوا، آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز میں 19 ملین کی خرد برد ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق رکن قومی اسمبلی رانا تنویر کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں یوٹیلیٹی اسٹورز کو کمرشل مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا انکشاف ہوا۔
رانا تنویر کا کہنا تھا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کو پبلک مقاصد کے لیے استعمال ہونا چاہیئے، یوٹیلیٹی اسٹورز پر غیر معیاری اشیا فروخت ہوتی ہیں، غیر معیاری آٹا ملی بھگت سے فروخت کیا جاتا ہے۔
رکن کمیٹی نور عالم خان کا کہنا تھا کہ غیر معیاری خریداری میں بورڈ ارکان ملوث ہیں۔ رانا تنویر نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز میں خرد برد بھی ہو رہی ہے۔
رکن کمیٹی خواجہ آصف نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز ایک بہت بڑا اسکینڈل ہے، بڑے ڈکیت یوٹیلیٹی اسٹورز پر قابض ہیں۔ کوئی حکومت یوٹیلیٹی اسٹورز کی نجکاری نہیں چاہتی۔
آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز میں 19 ملین کی خرد برد ہوئی، نیب حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ 19 میں سے 6 ملین کی ریکوری ہوئی، خرد برد میں ملوث ایک ملزم کو 5 سال کی سزا ہوئی۔