نئی دہلی: ریسکیو حکام نے بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں منہدم پہاڑی سرنگ میں پھنسے 41 مزدوروں کو نکالنے کے لیے عمودی ڈرلنگ کا ’خطرناک‘ قدم اٹھا لیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہمالیائی ریاست اتراکھنڈ میں دور دراز پہاڑی مقام پر منہدم سرنگ میں پھنسے اکتالیس افراد کو نکالنے کی کوششیں سترہ روز سے جاری ہیں، یہ مزدور 12 نومبر سے سرنگ میں پھنسے ہوئے ہیں۔
مزدوروں کو نکالنے کے لیے حکام نئے طریقوں سے کام کر رہے ہیں لیکن ریسکیو کے عمل میں بہت تاخیر ہو رہی ہے، ریسکیو اہلکار چٹانوں میں افقی طور پر سوراخ کر رہے تھے تاکہ اس میں سے مزدوروں کو رینگ کر باہر نکلنے کا موقع ملے، لیکن جمعہ کو ڈرلنگ مشین ٹوٹنے کے بعد یہ آپریشن روک دیا گیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ سرنگ کے اندر گرنے والے پتھروں، نرم مٹی اور دھات کی موجودگی کی وجہ سے یہ آپریشن شروع سے ہی چیلنجنگ رہا ہے۔ جمعہ کے روز تک اچھی خاصی کھدائی ہو گئی تھی لیکن پھر امریکا سے منگوائی گئی جدید ڈرلنگ مشین ملبے میں موجود دھات کے ٹکڑوں کی وجہ سے پھنس گئی اور سرنگ کے اندر ہی ٹوٹ گئی، بعد ازاں پیر کی صبح مشین کو مکمل طور پر ہٹا دیا گیا، اور اب سرنگ کے عین اوپر نیچے کی طرف سیدھ میں خطرناک ڈرلنگ شروع کر دی گئی ہے۔
بھارت: سرنگ میں پھنسے مزدوروں کی ویڈیو سامنے آگئی
جمعہ تک حکام 50 میٹر ملبے کو کھودنے میں کامیاب ہو گئے تھے، اور صرف 10 سے 15 میٹر رہ گیا تھا، ٹنل کا یہ حصہ مٹی کا تودہ گرنے سے منہدم ہو گیا ہے، جس میں مزدور دو ہفتوں سے پھنسے ہوئے ہیں، تاہم انھیں زندہ رکھنے کے لیے انھیں پائپ کے ذریعے خوراک پہنچائی جا رہی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ وہ اُن تک تیزی سے پہنچنے کے لیے دستی کھدائی سمیت دیگر تکنیکوں کی بھی تلاش کر رہے ہیں۔