تازہ ترین

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

عزیربلوچ کا بھارتی اور ایرانی خفیہ اداروں کے لیے جاسوسی کا انکشاف

کراچی: پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ عزیر بلوچ کا بھارتی اور ایرانی خفیہ اداروں کے لیے جاسوسی کا انکشاف ہوا ہے، عزیر بلوچ کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلائے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق لیاری گینگ وار کے اہم رکن اور پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ عزیر بلوچ کے "را” اور ایرانی انٹیلی جنس کے لیے جاسوسی کا انکشاف ہوا ہے جس کے بعد عزیر بلوچ کے مقدمات فوجی عدالت میں بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔


Uzair Baloch turns out to be a spy, military… by arynews

عزیربلوچ کی گرفتاری

نئے انکشافات کے مطابق عزیر بلوچ بلوچستان میں کالعدم علیحدگی پسند جماعتوں کی معاونت کیا کرتا تھا جس کے لیے وہ را اور ایرانی انٹیلی جنس ادارے کے ساتھ بھی رابطے میں تھا۔

واضح رہے کہ 30 جنوری 2016 کو سندھ رینجرز نے کراچی میں کارروائی کرتے ہوئے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کو تحویل میں لے لیا تھا۔

عزیر بلوچ کی گرفتاری سے متعلق ترجمان رینجرز کا کہنا تھا کہ عزیر بلوچ کو کراچی میں داخل ہوتے ہوئے مضافاتی علاقے سے گرفتار کیا گیا ہے جو ارشد پپو قتل کیس سمیت دہشت گردی، قتل اور بھتہ خوری کے 20 سے زائد مقدمات میں مطلوب تھا۔

واضح رہے کہ امن کمیٹی کے سربراہ 37 سالہ عزیر بلوچ کو لیاری میں پیپلزپارٹی کا سیاسی نمائندہ تصور کیا جاتا ہے جب کہ عزیر بلوچ سابق صوبائی وزراء سمیت پیپلز پارٹی کے متعدد رہنماؤں سے بھی قریبی تعلقات تھے اور اس وقت کے صوبائی وزیر داخلہ ذوالفقار مزرا نے بھی عزیر بلوچ سے دیرینہ تعلقات کا اعتراف کیا تھا۔

یاد رہے کہ عزیر بلوچ کو مسقط سے بذریعہ سٹرک جعلی دستاویزات پر دبئی جاتے ہوئے انٹر پول نے 29 دسمبر 2014 کو گرفتار کیا تھا اور کئی عرصے تک وہ دبئی پولیس کی تحویل میں رہنے کے بعد کراچی کے مضافاتی علاقے سے گرفتار ہوئے تھے۔

Comments

- Advertisement -