تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

لمپی اسکن سے 54 جانور ہلاک، ویکسینیشن کا فیصلہ

کراچی: سندھ حکومت نے وائرل بیماری لمپی اسکن سے متاثرہ علاقوں میں جانوروں کی ویکسینیشن کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے دودھ دینے والے جانوروں میں گانٹھ اور پھوڑے والی جلدی بیماری پھیلنے کے بعد متاثرہ علاقوں میں جانوروں کی نقل و حرکت پر بھی پابندی عائد کر دی ہے، بیماری سے سندھ میں 20 ہزار سے زائد جانور متاثر ہو چکے ہیں۔

وفاقی حکومت نے ویکسین منگوانے کی اجازت دی تو 3 سے 4 ہفتے میں ویکسینز درآمد کر لی جائیں گی، جب کہ مقامی سطح پر ویکسین کی تیاری میں 8 سے 9 ماہ لگیں گے، جلدی بیماری لمپی اسکین کراس بریڈ میں پھیلی ہے جو ایک ہفتے میں ختم ہو جاتی ہے۔

چیف سیکریٹری سندھ کی زیر صدارت اہم اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ لمپی اسکن بیماری سے اب تک صوبے میں 54 جانوروں کی موت ہو چکی ہے، جب کہ 4751 جانور صحت یاب ہوئے ہیں۔

سیکریٹری لائیو اسٹاک نے بتایا کہ لمپی اسکن بیماری پنجاب اور سندھ میں جانوروں میں ظاہر ہوئی ہے، صوبے میں اب تک 20 ہزار 250 جانوروں میں یہ بیماری پائی گئی ہے۔

کراچی میں 15 ہزار ایک سو، ٹھٹہ میں 3781، حیدر آباد میں 149، بدین میں 656، جامشورو میں 85، خیرپور میں 121، سجاول میں 91، ٹنڈو محمد خان میں 2، مٹیاری 64، شہید بینظیر آباد 35، سانگھڑ 124، تھانہ بولاخان میں 36، قمبر شہداد کوٹ میں 4، جب کے دادو میں 2 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

یہ وائرل بیماری دنیا کے مختلف ممالک میں 2012 سے ہے، اور رواں سال انڈیا، ایران اور اب پاکستان میں ظاہر ہوئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس بیماری کے جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہونے کے امکانات نہیں ہیں۔

اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ نے متاثرہ علاقوں میں جانوروں کی ویکسینیشن کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے محکمہ لائیو اسٹاک کو لمپی اسکن سے متاثرہ علاقوں میں جانوروں کی ویکسینیشن کرنے کی ہدیات کی۔ انھوں نے کہا کہ جانوروں کی ویکسینیشن کے ساتھ جلد کی دیگر دوائیں بھی جانوروں کو لگائی جائیں اور متاثرہ علاقوں سے جانوروں کی نقل و حرکت کو بھی روکا جائے۔

اجلاس میں کیٹل فارمز اور اس کے اطراف میں ضلعی انتظامیہ کی مدد سے مچھر مار اسپرے کرنے، اور مویشی مالکان کو بھی لمپی اسکن بیماری کے متعلق کی آگاہی فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

دودھ دینے والے جانوروں میں جلد کی بیماری کے معاملے پر محکمہ لائیو اسٹاک اور ویٹرنری ڈیپارٹمنٹ کو بھی ہوش آ گیا ہے، محکمے میں ایمرجنسی نافذ کر کے ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں، کراچی کے داخلی اور خارجی راستوں پر ویٹرنری موبائل یونٹس قائم کر دیے گئے۔

ڈی جی محکمہ لائیو اسٹاک سندھ ڈاکٹر نذیر حسین کے مطابق محکمہ لائیو اسٹاک اور ویٹرنری ڈیپارٹمنٹ سندھ نے ویکسین کے لیے وفاقی حکومت کے ادارے ڈرگ ریگولیٹری کو خط لکھ دیا ہے، چوں کہ یہ جلدی بیماری مچھر اور دیگر حشرات کے کاٹنے سے پھیلتی ہے، اس لیے میونسپل کمشنر کے ایم سی کو بھینس کالونیوں میں مچھر مار اسپرے کے لیے بھی خط تحریر کر دیا گیا ہے۔

محکمہ لائیو اسٹاک نے حیدر آباد میں ہیلپ لائن ڈیسک ( 0229201913) بھی قائم کر دیا ہے۔

Comments

- Advertisement -