تازہ ترین

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

وینزویلا ایک بار پھر تاریکی میں ڈوب گیا

کراکس: وینزویلا کا ایک بڑا حصہ ایک مرتبہ پھر تاریکی میں ڈوب گیا ہے، یہ رواں سال کا ملک بھر میں چوتھا بلیک آؤٹ ہے۔

تفصیلات کے مطابق وینزویلا پھر تاریکی میں ڈوب گیا ہے، مقامی ذرایع ابلاغ نے بتایا ہے کہ گزشتہ روز بجلی چلے جانے سے دارالحکومت کراکس سمیت کئی صوبے متاثر ہوئے ہیں۔

ملکی وزیر اطلاعات خورگے روڈریگز کے بقول ایک ’الیکٹرو میگنیٹک‘حملے کی وجہ سے بجلی اچانک چلی گئی۔

خیال رہے کہ اس لاطینی امریکی ملک میں توانائی کے مسائل کوئی نہیں بات نہیں ہیں، رواں برس مارچ میں بھی ملک کے ایک بڑے حصے کو بجلی کی فراہمی منقطع ہو گئی تھی۔

وینزویلا کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ دشمن کی جانب سے کیا جانے والا الکٹرو میگنیٹک حملہ ہے۔ بلیک آؤٹ کے باعث ملک کے 94 فی صد علاقے میں ٹیلی کمیونی کیشنز انفرا اسٹرکچر بھی متاثر ہوا، انٹرنیٹ بھی صرف دس فی صد حصے میں چل رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  وینزویلا کے صدر نے اقوام متحدہ کی رپورٹ مسترد کردی

ملک بھر میں تمام سرکاری کام بھی ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں، تعلیمی سرگرمیاں رک چکی ہیں جب کہ کراکس میں میٹرو بھی رک چکی ہے۔

رواں سال پہلی بار وینزویلا میں 7 مارچ کو بجلی کی ترسیل منقطع ہوئی تھی جو ایک ہفتے تک جاری رہی، دوسری بار یہ لوڈ شیڈنگ 25 مارچ کو ہوئی اور 2 دن تک جاری رہی۔

صدر نکولس مادورو کا دوسری مرتبہ لوڈ شیڈنگ سے متعلق کہنا تھا کہ یہ ملک کے ایک بڑے حصے کو بجلی فراہم کرنے والے ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹ ’گوری‘ کے ترسیلی یونٹ آتش زدگی کی وجہ سے ہوئی ہے۔

انھوں نے کہا کہ یہ کارروائی ایک ماہر نشانے باز کی تھی، جس نے یونٹ پر فائرنگ کی اور اس سے آگ لگ گئی۔

وینزویلا میں تیسری بار لوڈ شیڈنگ 29 سے 30 مارچ کو ہوئی، جس کے بعد ملک میں 30 روزہ پلان کا اعلان کیا گیا، حکومت کی جانب سے الیکٹرک انفراسٹرکچر کی ذمہ دار کمپنی کی تشکیل نو کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

Comments

- Advertisement -