تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ایفی ڈرین کوٹہ کیس، حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا

راولپنڈی: انسداد منشیات عدالت نے ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما اور امیدوار حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا سنادی جبکہ دیگر 7 ملزمان کو باعزت بری کردیا۔

تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی انسداد منشیات عدالت کے جج سردار اکرم نے ایفی ڈرین کوٹہ کیس کا فیصلہ پڑھ کر سنایا جس میں حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا جبکہ دیگر ملزمان کو باعزت بری کردیا گیا۔

عدالتی فیصلے کے بعد اینٹی نارکوٹس کے اہلکاروں نے لیگی رہنما کو گرفتار کرنے کی کوشش کی تو وہاں موجود مسلم لیگ ن کے مشتعل کارکنان نے حنیف عباسی کو حصار میں لے لیا اور فیصلے کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی، پولیس نے حنیف عباسی کو گرفتار کیا تو مسلم لیگ ن کے کارکنان نے عدالت میں ہنگامہ آرائی کی۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ حنیف عباسی 363 کلوگرام ایفی ڈرین کے شواہد فراہم کرسکے جبکہ بقیہ کے استعمال کے کوئی شواہد فراہم نہ کیے،  کیس کے باقی 7 ملزمان کو شک کا فائدہ دے کر باعزت بری کردیا گیا۔

عدالتی فیصلے کے بعد مسلم لیگ ن کے کارکن نے شدید احتجاج کیا اور عدالتی فرنیچر توڑ دیا، اے این ایف اور پولیس اہلکاروں نے لیگی رہنما کو حراست میں لے کر سخت سیکیورٹی میں اڈیالہ جیل منتقل کیا۔

اس سے قبل انسداد منشیات عدالت میں فیصلہ سنانے کے لیے دروازے بند کردیے تھے جبکہ کورٹ کے عقبی دروازے پر بکتر بند بھی پہنچا دی گئی تھی، سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر عدالت کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔

قبل ازیں کیس کی سماعت ہوئی جس کے دوران کمرہ عدالت میں لوگوں کی اضافی تعداد اور شورشرابا ہوا جس کے بعد جج نے لوگوں کو باہر نکالنے اور خاموش رہنے کی ہدایت کی حکم نہ ماننے پر وہ اپنے چیمبر میں چلے گئے تھے۔

عدالت میں حنیف عباسی سمیت تمام ملزمان اور حنیف عباسی کی فارماسٹیکل کمپنی کے پروڈکشن منیجر عدالت میں موجود تھے۔

حنیف عباسی کے خلاف ایفی ڈرین کوٹہ کیس کا تحریری حکم نامہ جاری

مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما حنیف عباسی کے خلاف ایفی ڈرین کوٹہ کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا گیا ہے، جبکہ حنیف عباسی کو اڈیالہ جیل بھیجنے کا عدالتی خط اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلیا ہے۔

حکم نامے کے مطابق عدالت کی جانب سے اس اہم فیصلے کے بعد حنیف عباسی الیکشن لڑنے کے لیے نااہل ہوچکے ہیں، ان کے خلاف انسداد منشیات ایکٹ کی شق 9 سی کے تحت  جرم ثابت ہوا ہے، حنیف عباسی کو عمر قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا ہوئی ہے۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عدالت دیگر 7 ملزمان کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کرتی ہے، جرمانے کی عدم ادائیگی پر حنیف عباسی کو مزید 2 سال سزا بھگتنا ہوگی، ان پر انسداد منشیات  ایکٹ 16 کے تحت بھی جرم ثابت ہوا ہے، ایکٹ 16 کے تحت حنیف عباسی کو مزید ایک سال قید اور 5 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔

مقدمے کی سماعت

اس سے قبل انسداد منشیات کی عدالت میں جج سردار محمد اکرم خان کی سربراہی میں ایفیڈرین کوٹہ کیس کی سماعت ہوئی، ن لیگی رہنما حنیف عباسی سمیت 8 ملزما ن عدالت میں پیش ہوئے۔

حنیف عباسی کے وکیل تنویر اقبال نے دلائل دیئے، وکیل صفائی کو آج 12 بجے تک دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی جس کے بعد  عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز راولپنڈی کی انسدادمنشیات کی خصوصی عدالت نے ایفی ڈرین کوٹا کیس میں حنیف عباسی کی جانب سے مزید دلائل دینے کی مہلت کے لیے درخواست دائر کی گئی تھی جسے جج نے خارج کرتے ہوئے ریمارکس دیے تھے کہ کل ہرحال میں کیس کا فیصلہ سنانا ہے، اگر فیصلے  کے لیے  رات تک بیٹھنا پڑا تو بیٹھوں گا۔

یاد رہے کہ ہائی کورٹ نے 16جولائی سے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے کا حکم دیا تھا۔

حنیف عباسی کے وکیل کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پرسماعت کا فیصلہ کالعدم قراردینے کی استدعا کی ، جس پر عدالت نے کہا تھا کوئی کیسے ڈکٹیٹ کرسکتا ہے، اس کی مرضی کے مطابق دلائل دیے جائیں۔

18 جولائی کو لاہور ہائی کورٹ ایفیڈرین کوٹہ کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی نظرثانی کی درخواست خارج کی اور 21 جولائی تک فیصلہ سنانے کا حکم برقرار رکھا تھا۔

اس سے قبل ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف حنیف عباسی نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تاہم عدالت عظمیٰ نے اسے مسترد کرتے ہوئے ایفی ڈرین کیس کا فیصلہ 21 جولائی کو سنانے کا حکم جاری کیا تھا۔

مقدمے کا پس منظر

واضح رہے کہ حنیف عباسی ودیگر کے خلاف ایفی ڈرین کا مقدمہ 21 جولائی 2012کو درج ہواتھا، گزشتہ چھ برس سے مقدمہ  زیرسماعت تھا اور اس دوران سماعت کے لیے 5ججز تبدیل بھی ہوئے جبکہ 36گواہان نےشہادتیں قلم بند کروائیں۔

مقدمے میں حنیف عباسی، غضنفر، احمد بلال اور عبدالباسط نامزد جبکہ ملزمان میں ناصر خان، سراج عباسی، نزاکت، محسن خورشید بھی شامل ہیں۔ ملزمان پر 500کلو ایفی ڈرین منشیات اسمگلروں کو فروخت کرنے کا الزام ہے۔

خیال رہے انتخابات 2018 میں حنیف عباسی قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 60 سے الیکشن میں حصہ لے رہے تھے ، جہاں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید اُن کے مد مقابل ہیں۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک’پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -