تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ویڈیو: بزرگ شہری نے ’رپورٹر‘ کو تھپڑ جڑ دیا

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک بزرگ شہری کو سرخ رنگ کا مائیک پکڑے رپورٹر کو غصے میں تھپڑ مارتے دکھایا گیا ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر سمیت دیگر سائٹس پر ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں سرخ رنگ کا مائیک پکڑے ایک صحافی کو تلخ کلامی کے بعد بزرگ شہری نے تھپڑ جڑ دیا۔

وائرل ہونے والی یہ ویڈیو کب اور کہاں بنائی گئی یہ تو معلوم نہ ہوسکا تاہم یوٹیوبر صحافی کے ہاتھ میں پکڑے مائیک پر ’’وائس نیوز‘‘ لکھا ہوا ہے اور اس کا دفتر پنجاب کے دارالخلافہ لاہور میں واقع ہے اور یہ ویڈیو کسی میڈیکل اسٹور کے باہر بنائی گئی ہے۔

اس ویڈیو میں دیکھا اور سنا جا سکتا ہے کہ یوٹیوبر صحافی بزرگ شہری سے تندو تیز لہجے میں بات کرتا ہے اس موقع پر وہ شہری اس سے کہہ رہے ہیں کہ ’آرام سے بات کریں‘ جس کے جواب میں صحافی انہیں کہتا ہے کہ ’آرام سے کیا بات کروں۔‘

بزرگ شخص نے یوٹیوبر سے کہا کہ ’آپ مجھ سے چھوٹے ہو جس کا جواب وہ یہ کہہ کر دیتا ہے کہ میں بھی اپنے چھوٹے ہونے کا لحاظ کر رہا ہوں۔ اس دوران دونوں میں تلخ کلامی ہوتی ہے اور شہری کا ہاتھ اس کے مائیک سے لگتا ہے جس پر وہ صحافی مشتعل ہوکر کہتا ہے کہ میرے لوگو کو ہاتھ نہ لگائیں۔‘

ویڈیو میں نظر آنے والے بزرگ شہری بار بار ہاتھ میں پکڑی ہوئی ایک پرچی دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن جب یوٹیوبر نے ان سے پوچھا کہ ’کیا آپ غنڈے ہیں؟‘ تو بزرگ غصے میں آگئے اور یوٹیوبر کو دو تھپڑ مار دیے۔

یہ ویڈیو سب سے پہلے ٹک ٹاک پر طارق بھٹی نامی شخص کی جانب سے پوسٹ کی گئی تھی جس کے بعد یہ ٹوئٹر اور دیگر سائٹس پر وائرل ہوگئی۔

سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد صارفین یوٹیوبر پر تنقید کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ ہاتھ میں مائیک پکڑے شخص کو بزرگ کے ساتھ تمیز سے پیش آنا چاہیے تھا۔

 

وسیم عباسی نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’صحافی ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ ہم بدمعاشی کریں۔ تمیز اور شائستگی سے بھی بات کی جا سکتی ہے۔

Comments

- Advertisement -