تازہ ترین

نیپرا کا بجلی مزید مہنگی کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد: نیپرا نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد...

’دنیا بھارت میں مسلمانوں اور عیسائیوں کی نسل کشی پر خاموش نہ رہے‘

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ...

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے سعودی وفد کی ملاقات

راولپنڈی : آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے...

ورلڈ کپ کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کا اعلان

آئندہ ماہ بھارت میں شروع ہونے والے آئی سی...

نگران وزیراعظم آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے

نیویارک : نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ آج اقوام متحدہ...

ویڈیو: ڈپریشن سے نجات دلانے والی آسان ورزشیں

زندگی کے بڑھتے مسائل نے انسانی کو ذہنی دباؤ میں مبتلا کر دیا ہے اگر آپ کے ساتھ بھی ایسا ہے تو چند آسان ورزشیں کرکے اس مسئلے سے چھٹکارا حاصل کرسکتے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ذہنی دباؤ جو ڈپریشن کی ہی ایک قسم ہے یوں تو اس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں اور یہ کسی بھی عمر میں لاحق ہوسکتا ہے تاہم بڑی وجہ زندگی کے بڑھتے مسائل ہوتے ہیں۔ یہ اتنا خطرناک مرض ہے کہ دنیا میں اموات کی بڑی تعداد کی وجہ ڈپریشن ہوتی ہے۔

اگر آپ بھی ذہنی دباؤ یا ڈپریشن کا شکار ہیں تو فوری طور پر کسی اچھے ڈاکٹر سے رجوع کریں اور ڈپریشن سے بچاؤ کے لیے تدابیر اختیار کریں تاہم ہم یہاں آپ کو ذہنی دباؤ کم کرنے کے لیے چند آسان یوگا ورزش بھی بتائیں گے جو انسان کے ذہنی دباؤ کو کم کر کے ان میں پرسکون احساس پیدا کرتی ہیں۔

تاہم ذہنی دباؤ سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اور یوگا ورزش کرنے سے قبل چند ڈپریشن میں مبتلا ہونے کی چند علامات جان لیں ۔

سر درد:

سر درد زیادہ کام، نزلہ زکام، نیند پوری نہ ہونے کی وجہ سے بھی ہوتا ہے لیکن ماہرین کے مطابق سر درد کی وجہ زیادہ تر ذہنی اور اعصابی تناؤ ہوتا ہے۔ انزائٹی سر درد ہونے کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے کیونکہ ڈپریشن کی وجہ سے ہونے والا سر درد فکر اور تشویش پیدا کرنے والے مختلف حالات کے سبب ہوتا ہے۔

پٹھوں کی تکلیف:

اگر آپ کے پٹھوں میں کھنچاؤ ہے تو یہ ڈپریشن کی وجہ سے ہوسکتا ہے کیونکہ اگر آپ مسلسل دباؤ والی کیفیت میں ہوں گے تو آپ کے پٹھوں کو آرام کا موقع نہیں ملتا حتیٰ وہ چوٹ سے اپنی حفاظت نہیں کر پاتے۔ اگر پٹھے سخت ہو جائیں تو یہ سردرد، کمر، کاندھے اوردیگر جسمانی درد وں کا سبب بنتے ہیں۔

 

 ٹائپ ٹو ذیابیطس:

ذہنی دباؤ یا ڈپریشن سے ٹائپ ٹو ذیابیطس (شوگر) کا خطرہ بڑھ جاتا ہے کیونکہ ذہنی دباؤ کے باعث توانائی کے فروغ کے لیے جگر اضافی شکر پیدا کرتا ہے اور غیر استعمال شدہ خون میں موجود شکر دوبارہ جسم میں جذب ہوجاتی ہے تو اگر آپ مستقل ذہنی دباؤ کا شکار رہیں تو آپ کا جسم اضافی شکر کو رکھنے میں کامیاب نہیں ہوتا جس کی وجہ سے ٹائپ ٹو شوگر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

 

نظام انہضام کی خرابی:

اگر کوئی ڈپریشن میں مبتلا ہو تو ایسی صورت میں ہارمون کی تبدیلی، سانس کے تیز چلنے سے بڑھتی ہوئی دل کی دھڑکن اس کے نظام کو متاثر کرتے ہیں جس سے متلی، قے، پیٹ کا درد، قبض، ڈائریا، سینے میں جلن اور تیزابیت کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ ڈپریشن السر کی وجہ نہیں بنتا تاہم اگر ذہنی دباؤ سے قبل ہی کوئی السر کا مریض ہو تو اسٹریس اس کو مزید تکلیف دہ بنا سکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -