ابو ظبی : اماراتی وزیر برائے امور خارجہ انور قرشاش نے کہا ہے کہ یمن سے متعلق سویڈن میں ہونے والے امن مذاکرات سے حوثیوں کو عالمی برادری کے سامنے بے نقاب کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارت کے وزیر برائے امور خارجہ انور محمود قرقاش نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر پیغام دیا ہے کہ سویڈن میں حوثی جنگجوؤں اور یمن کی آئینی حکومت کے درمیان ہونے والے امن مذاکرات نے حوثیوں کی معصوم شہریوں کے خلاف کاررئیوں کا پول کھول دیا ہے۔
اماراتی وزیر برائے امور خارجہ کا کہنا تھا کہ الحدیدہ بندرگاہ سے متعلق معاہدے کی متعدد خلاف ورزیاں حوثیوں کے مؤقف کو کمزور بنارہا ہے۔
ولا يخفى أن رفض الحوثي فتح معبر للمساعدات الإنسانية من ميناء الحديدة دليل واضح لمن كان يعرقل العمل الإغاثي والإنساني في اليمن، وفي تقديري ان هذه الممارسات المليشياوية تضعف الحوثي في موقفه السياسي وتعريه وتكشفه.
— د. أنور قرقاش (@AnwarGargash) December 31, 2018
وزیر برائے امور خارجہ انور محمود قرقاش کا گذشتہ روز ٹویٹ میں کہنا تھا کہ حوثی جنگجوؤں کی سویڈن معاہدے کی خلاف ورزی نے الحدیدہ سے حوثیوں کے انخلاء کو لازم کردیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حوثیوں کی جانب سے الحدیدہ بندرگاہ کو انسانی امداد کےلیے نہ کھولنا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ جنگ زدہ ملک یمن میں امدادی کارروائیوں میں کون رکاوٹیں کھڑی کررہا ہے۔
موجودہ حالات میں یمنی ریال کے لیے سعودی امداد اہمیت کی حامل ہے، اماراتی وزیر برائے امور خارجہ
یاد رہے کہ دو ماہ قبل انور قرقاش نے اپنے ٹویٹ میں سعودی امداد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ موجودہ حالات میں سعودی حاکم شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا کروڑوں ڈالر کی امداد کا اعلان یمنی ریال کے استحکام کے لیے ہے۔
اماراتی وزیر برائے امور خارجہ کا کہنا تھا کہ یمنی ریال کی قدر مسلسل تنزلی کا شکار ہے جو یمنی شہریوں کے لیے چیلنج بن چکی ہے، جس کے اثرات غذا کی فراہمی سے زیادہ متاثر کن ہوں گے۔