پاکستان نے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف تشدد اور ٹارگٹ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ واقعات نے فروری 2020 کی ہولناک یادوں کو پھر تازہ کردیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق دفتر خارجہ پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت کی مختلف ریاستوں میں تشدد اور حملوں کی مہم کی مذمت کرتےہیں۔
دفتر خارجہ سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ نئی دہلی میں جہانگیر پوری کی مسجد میں افطار کے وقت اشتعال انگیزی کی گئی، حالیہ واقعات نے بھارت میں فروری 2020 کی ہولناک یادوں کوپھر تازہ کردیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ بھارت مسلمانوں پر تشدد اور پُرتشدد واقعات کی شفاف تحقیقات کرائے اور بھارتی حکومت ایسے واقعات دوبارہ ہونے سے روکنے کی کوششں کرے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پربھارت کو جوابدہ ٹھہرائے۔
واضح رہے کہ آج ہی امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے بھی بھارت میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق رپورٹ جاری کی ہے، جس میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
رپورٹ میں ماورائے عدالت قتل،مسلمانوں پرتشدد،بنیادی حقوق غصب کرنے کے واقعات سمیت مقبوضہ کشمیر میں قتل عام،انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکی رپورٹ نے بھارتی بربریت کا پردہ چاک کردیا
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرناٹک میں اسکولوں کی طالبات پر حجاب پہننے پر پابندی عائد کی گئی ،عالمی تنقید کے باوجود ریاست کے ہائی کورٹ نے اس پابندی کو برقرار رکھا۔