ہفتہ, اکتوبر 12, 2024
اشتہار

پاکستان کے پر تشدد معاشرے سے متعلق ماہر نفسیات کیا کہتے ہیں؟ ویڈیو رپورٹ

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستانی معاشرے میں گزشتہ کئی سالوں سے عدم برداشت اور تشدد کے رجحان میں خوف ناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

گزشتہ تین سالوں کے دوران صرف خواتین پر تشدد کے 63 ہزار سے زائد واقعات رونما ہوئے ہیں، جن میں گھریلو تشدد، جنسی زیادتی اور قتل کے واقعات شامل ہیں۔

پاکستان کے پرتشدد معاشرے سے متعلق ماہر نفسیات ڈاکٹر اقبال آفریدی کہتے ہیں ’’پاکستان میں عدم برداشت اور تشدد نے معاشرے کو درندہ صفت بنا دیا ہے، جس کی وجہ سے خونی رشتے بھی محفوظ نہیں رہے ہیں۔‘‘

- Advertisement -

کراچی میں رواں برس جولائی میں تنخواہ نہ ملنے پر ملازم نے سافٹ ویئر کمپنی کے سی ای او کو قتل کر دیا تھا، دو مختلف جگہوں پر سیکیورٹی گارڈز نے دو نوجوانوں کو معمولی بات پر گولی مار کر قتل کیا، اسی طرح ملک بھر میں معمولی تنازع پر لاتعداد لوگ قتل ہو رہے ہیں۔

تعلیم انسان کو باشعور بناتی ہے مگر ہم دیکھتے ہیں کہ پاکستانی معاشرے میں تعلیم یافتہ اور ان پڑھ دونوں عدم برداشت کا شکار ہیں۔ رواداری ختم ہونے کے اس بڑھتے ہوئے خوف ناک رجحان کی وجہ سے ہمارے معاشرے میں تشدد اور قتل کے ایسے ایسے لرزہ خیز واقعات پیش آ رہے ہیں جن سے انسانیت کا سر شرم سے جھک جاتا ہے۔

تنخواہ کی عدم ادائیگی پر سافٹ ویئر انجینئر نے کمپنی کے سی ای او کو قتل کردیا

ماہرین نفسیات کے خیال میں عدم برداشت معاشرے میں افراد کے اندر چھپی ہوئی مایوسی سے جنم لیتا ہے۔ ڈاکٹر اقبال آفریدی نے کہا ’’ملک میں امن و امان کی صورت حال ٹھیک نہیں ہے، جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا معامل ہے، لوگ کوشش کرتے ہیں کہ ہر چیز کو تشدد، دھونس اور غصے سے حل کریں۔‘‘

ایک شہری کا اس سلسلے میں دینی حوالہ دے کر کہنا تھا کہ ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے، کتنا بھی غصہ کیوں نہ ہو خود کو کنٹرول کرنا چاہیے، آدمی کی جان نہیں جانی چاہیے۔ ایک اور شہری کا کہنا تھا ’’میری پریشانی میری ہے، اس کا غصہ میں ماں باپ یا بیوی بچوں پر اتاروں تو یہ غلط ہے۔‘‘

Comments

اہم ترین

ندیم جعفر
ندیم جعفر
ندیم جعفر اے آر وائی نیوز سے وابستہ ایک ممتاز صحافی ہیں جو کہ مختلف سماجی اور سیاسی موضوعات پر رپورٹنگ کرتے ہیں۔ ندیم کراچی یونیورسٹی سے ماس کمیونیکیشن میں ماسٹر کی ڈگری اور آسٹریلیا کے ایک باوقار ادارے سے ایڈوانس سرٹیفیکیشن کے حامل ہیں۔

مزید خبریں