مچھلی کا شکار کرتے وقت ماہی گیروں کے جال میں بعض اوقات ایسی مچھلی پھنس جاتی ہیں جس کی قیمت لاکھوں روپے میں ہوتی ہے۔
کمبوڈین ماہی گیر اس وقت دنگ رہ گئے جب انہوں نے حادثاتی طور پر دریائے میکانگ میں تازہ پانی کی اسٹرنگ رے مچھلی پکڑلی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
ونڈرز آف میکانگ پراجیکٹ کے لیے کام کرنے والے بین الاقوامی ماہرین کی ٹیم نے ماہی گیروں کے ساتھ مل کر اس اسٹرنگرے کا وزن اور لمبائی کو جانچا اور پھر اسے کوئی نقصان پہنچائے بغیر دریا میں چھوڑ دیا۔
امریکا کی نویڈا یونیورسٹی کے بحری حیات کے ماہر اور اس پراجیکٹ کے سربراہ زیب ہوگن نے بتایا کہ دریائے میکانگ متعدد اقسام کی بڑی اور چھوٹی بحری نسلوں کے لیے اہم ہے اور اس دریا کے اندرونی ماحول کو اب تک زیادہ اچھی طرح سمجھا نہیں گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ان دیکھی دنیا ہے جو ہماری نظروں سے دور ہے۔
اس نسل کی مچھلی کو بقا کا خطرہ لاحق ہے اور اسے نایاب تصور کیا جاتا ہے اور ماہی گیروں نے جس مچھلی کو پکڑا وہ 4 میٹر لمبی اور 180 کلوگرام وزنی تھی۔
یہ جنوب مشرقی ایشیا کی چند بڑی اور نایاب ترین مچھلیوں میں سے ایک ہے جسے گزشتہ ہفتے کمبوڈیا کے صوبے اسٹنگ ٹرینگ میں اس وقت حادثاتی طور پر پکڑا گیا جب اس نے وہ چھوٹی مچھلی نگل لی جو کانٹے میں پھنس گئی تھی۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ جس مقام پر اسٹرنگ رے کو پکڑا گیا وہ 80 میٹر گہرا ہے اور وہاں اس سے بھی بڑی اقسام کی مچھلیاں ہوسکتی ہیں۔