برطانیہ میں جوگرز پہننے پرنوکری سے نکالی گئی 20 سالہ خاتون لکھ پتی بن گئی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں 20 سالہ خاتون کو اسپورٹس شوز پہننے کی وجہ سے نوکری سے برطرف کیا گیا لیکن ایمپلائمنٹ ٹریبونل نے اس کے حق فیصلہ سناتے ہوئے کمپنی کو 32 لاکھ 20 ہزار 818 بھارتی روپے ادا کرنے کا حکم دیا۔
الزبتھ بیناسی نے دعویٰ کیا کہ ان کے جوتے کے انتخاب پر غیرمنصفانہ طور پر نشانہ بنایا گیا جبکہ دیگر ساتھیوں نے بھی اسی طرح کے جوتے پہن رکھے تھے۔
خاتون نے 2022 میں 18 سال کی عمر میں ریکروٹنمنٹ ایجنسی میں شمولیت اختیار کی تھی تاہم اس کا مختصر دور اس وقت ختم ہوگیا جب ایک منیجر نے اس کے ٹرینرز پر تنقید کی اور مبینہ طور پر اس کے ساتھ بچوں جیسا سلوک کیا۔
دی میٹرو کے مطابق بیناسی نے ٹریبونل کو بتایا کہ وہ کسی بھی رسمی لباس کے ضابطے سے لاعلم تھی اور دلیل دی کہ اس کی برطرفی دراصل اس کے ساتھ ظلم ہے۔
کروڈن، جنوبی لندن میں منعقدہ ٹریبونل نے بیناسی کا ساتھ دیتے ہوئے کہا کہ کمپنی نے ملازم کے ساتھ غلط رویہ اختیار کیا ہے۔
سماعت کے دوران یہ انکشاف ہوا کہ اس کے زیادہ تر ساتھیوں کی عمر بیس سال کی تھی جن میں بیناسی سب سے کم عمر ملازم تھی اور کم عمر ہونے کی وجہ سے دفتر میں ٹرینرز پہننے پر غیرمنصفانہ تنقید کی گئی۔
ٹریبونل نے خاتون کے حق میں فیصلہ دیا اور کمپنی کو ملازمین کے لیے پالیسی واضح کرنے پر زور دیا۔