تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

رضا کاروں کو کرونا وائرس سے متاثر کرنے کی تحقیق کی منظوری

لندن: برطانوی حکومت نے ایک ایسی تحقیق کی منظوری دے دی ہے جس میں رضا کاروں کو کرونا وائرس سے متاثر کیا جائے گا۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق برطانوی حکومت کی جانب سے ہیومن چیلنج ٹرائلز شروع کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے جس کے بعد ماہرین کو 18 سے 30 سال کے 90 صحت مند رضا کاروں کی تلاش ہے۔

ٹرائلز کے دوران 90 صحت مند رضا کاروں کو کرونا وائرس کی معمولی مقدار سے دانستہ متاثر کیا جائے گا جس کے بعد وائرس کے خلاف جسم کے مدافعتی ردعمل اور وائرس کے اپنے مدافعتی نظام کا جائزہ لیا جائے گا۔

برطانوی حکومت اس کے لیے 33.6 ملین پاؤنڈز خرچ کر رہی ہے۔ منصوبے میں حکومت کی ویکسین ٹاسک فورس، امپیریل کالج لندن، رائل فری لندن این ایچ ایس فاؤنڈیشن ٹرسٹ اور کمپنی ایچ ویوو شراکت دار ہیں۔

ہیومن چیلنج ٹرائلز میں عام طور پر رضا کاروں کو کسی وائرس سے متاثر کر کے ویکسین کی آزمائش کی جاتی ہے اور پھر کئی ماہ تک ان کی نگرانی کی جاتی ہے۔

کچھ ماہرین کی جانب سے رضا کاروں کو کرونا وائرس سے متاثر کرنے کے حوالے سے اعتراضات کیے گئے ہیں اور اس کے اخلاقی پہلو پر سوال اٹھایا گیا ہے کیونکہ ابھی کرونا وائرس کا کوئی حتمی علاج نہیں ہے۔

البتہ کافی افراد اس کے حق میں بھی ہیں جن کا کہنا ہے کہ نوجوان اور صحت مند افراد میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے کے خطرات ویسے بھی کم ہوتے ہیں اور اس طرح کے ٹرائلز کے فوائد معاشرے کے لیے بہت ضروری ہیں جس سے اس کے علاج میں مدد ملے گی۔

Comments

- Advertisement -