اشتہار

روس کیخلاف بغاوت کرنے والے ویگنر کے سربراہ کہاں ہیں؟ تصدیق ہو گئی

اشتہار

حیرت انگیز

روسی صدر پیوٹن کے خلاف بغاوت کرنے والے ویگنر گروپ کے سربراہ بیلاروس میں موجود ہیں۔

ویگنر گروپ اور پیوٹن میں جھگڑا ختم کرانے والے بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے تصدیق کی ہے کہ بغاوت ترک کرکے ویگنر کے سربراہ پریگوزن بیلاروس میں آگئے ہیں۔

لوکاشینکو نے یہ بھی کہا کہ ان کے وزیر دفاع وکٹر کھرینیکوف نے ان سے کہا تھا کہ وہ بیلاروسی فوج میں ویگنر جیسی یونٹ رکھنے پر کوئی اعتراض نہیں کریں گے۔ بیلاروسی رہنما نے کھرینیکوف کو ہدایت کی کہ وہ اس معاملے پر پریگوزن کے ساتھ بات چیت کریں۔

- Advertisement -

روس کے نجی ملیشیا ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزین کا کہنا ہے کہ پیش قدمی کا مقصد یوکرین میں جنگ کے غیر مؤثر طرز عمل پر احتجاج تھا اس کا مقصد ماسکو حکومت کا تختہ اُلٹنا یا صدر پیوٹن کی حکمرانی کو چیلنج کرنا ہرگز نہیں تھا۔

واضح رہے ویگنر گروپ نے ہفتے کو بغاوت کی کوشش کی تھی جس کے بعد بیلاروس کے صدر کی مصالحت کی کوششوں سے ویگنر گروپ نے پیش قدمی کا فیصلہ واپس لے لیا تھا۔

روسی صدر پیوٹن نے کریملن میں وزیر دفاع اور سیکیورٹی سروس کے سربراہ سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے اہم ملاقات کی، جس کے بعد قوم سے خطاب میں انھوں نے ویگنر جنگجوؤں کا شکریہ ادا کیا، جنھوں نے بغاوت سے گریز کیا۔

انھوں نے کہا کہ ویگنر کے زیادہ تر کمانڈر محب وطن روسی ہیں، ویگنر گروپ نے میدان جنگ میں جرات دکھائی اور ڈونباس کو آزاد کرایا، وعدے کے مطابق انھیں کسی نتائج کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

پیوٹن نے کہا جو ویگنر اہلکار بیلاروس جانا چاہتا ہے وہ جا سکتا ہے اور جو چاہے معاہدہ کر کے وزارت دفاع یا قانون نافد کرنے والے دیگر اداروں میں اپنی خدمات جاری رکھ سکتا ہے۔

روسی صدر نے قوم سے خطاب میں کہا بغاوت کرنے والوں نے ملک کو دھوکا دیا، بھائی کے ہاتھوں بھائی کا خون بہانے کی سازش کی گئی، ویگنر کو اندھیرے میں رکھ کر بھائیوں کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کی گئی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں