ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے سنسنی خیز مقابلے میں پاکستان کے خلاف بھارتی بلے باز ویرات کوہلی کو آخری اوور میں ملنے والی نو بال کے فیصلے پر طوفان برپا ہو گیا۔
سوشل میڈیا پر نوبال کے معاملے اور فری ہٹ پر کوہلی کی گلیاں اڑنے کے بعد تین رنز دیے جانے پر تبصروں کی بھرمار ہو گئی۔
ان تنازعات کے حق اور مخالفت میں دلائل کے ساتھ ساتھ قوانین کو پیش کیا جارہا ہے ایسے میں نیوزی لینڈ کے آل راونڈر جمی نیشم نے انوکھی تجویز پیش کر دی ہے۔
کیوی کھلاڑی نے تجویز پیش کی ہے کہ ٹورنامنٹ سے قبل کھلاڑیوں کی ویسٹ ہائٹ کی پیمائش کروا لی جائے تاکہ بعد میں پوچھنے پر آسانی سے پتہ لگایا جاسکے کہ گیند مقررہ نشان سے نیچے تھی یا اوپر۔
Suggestion: Every player gets their waist height measured pre-tournament then Hawkeye just tells us whether a full toss is below or above that mark 😂
— Jimmy Neesham (@JimmyNeesh) October 23, 2022
سابق آسٹریلوی اسپنر بریڈ ہوگ نے بھی پاک بھارت میچ کے آخری اوور میں ہونے والی امپائرنگ اور فیصلوں پر سوالات اٹھائے ہیں۔
میں بریڈ ہوگ نے محمد نواز کی اس گیند کی تصویر لگائی جس پر ویرات کوہلی نے چھکا لگایا اور امپائر نے نو بال قرار دی۔
ہوگ نے سوال اٹھایا کہ اس نوبال پر ریویو کیوں نہیں لیا گیا؟ پھر یہ یڈیڈ بال کیسے نہیں ہو سکتی جس فری ہٹ پر کوہلی بولڈ ہوئے؟