ہفتہ, مئی 11, 2024
اشتہار

الٹے قدموں چلنے سے کیا طاقت ملتی ہے؟ حیرت انگیز انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

ہر انسان کیلئے ورزش کرنا اس کی صحت کیلئے لازمی امر ہے چاہے اس کیلئے کوئی سا بھی طریقہ اپنایا جائے ہر طریقے کے اپنے طبی فوائد ہیں، ان ہی میں ایک طریقہ الٹے قدموں چلنا بھی ہے۔

ایک تحقیق کے مطابق الٹے قدموں چلنے سے جسمانی اور ذہنی صحت پر حیران کن اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ اس حوالے سے بی بی سی پوڈ کاسٹ اور ریڈیو فور کے ایک شو میں مائیکل موسلے نے اسی نکتے پر تفصیلی گفتگو کی۔

الٹے قدموں چلنا جسے ’ریٹرو واکنگ‘ بھی کہا جاتا ہے 19ویں صدی میں کافی عام تھی جب لوگ سینکڑوں یا ہزاروں میل تک یوں چلا کرتے تھے۔

- Advertisement -

ان میں سے بہت سے واقعات کی وجہ پیسوں کے لیے لگائی جانے والی شرطیں ہوتی تھیں جبکہ چند لوگوں نے ایک نیا ریکارڈ قائم کرنے کے لیے ایسی کوششیں کیں۔

تاہم سائنس کے مطابق الٹے قدموں چلنے کے بہت سے جسمانی فوائد ہیں۔ فزیو تھراپی میں کمر کا درد، جوڑوں کا درد کم کرنے اور گھنٹوں سے منسلک مسائل میں کمی کے لیے الٹے قدموں چلنے کی تاکید کی جاتی ہے۔ ایسی تحقیق بھی موجود ہے جس کے مطابق ایسا کرنے سے یادداشت بہتر ہوتی ہے۔

کہا جاتا ہے کہ صحت ہی کی وجہ سے اس روایت کا آغاز قدیم چین میں ہوا تھا تاہم موجودہ دور میں امریکہ اور یورپ میں ہونے والی تحقیق کی وجہ سے اس پر دوبارہ سے توجہ دی جا رہی ہے جس کے تحت کھیلوں میں پرفارمنس بہتر بنانے اور پٹھوں کو مضبوط بنانے میں اس کا اہم کردار ہو سکتا ہے۔

Retro Walking

امریکہ کی نیواڈا یونیورسٹی کی بائیو مکینکس ماہر جینٹ ڈفیک 20 سال سے اس موضوع پر تحقیق کر رہی ہیں۔ انھوں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر یہ معلوم کیا ہے کہ کم از کم چار ہفتے تک روزانہ 10 سے 15 منٹ تک الٹے قدموں چلنے سے 10 صحت مند خواتین میں ہیم سٹرنگ پٹھوں کی لچک بہتر ہوئی۔

اس کے علاوہ کمر میں لچک مہیا کرنے والے پٹھے بھی مضبوط ہوئے۔ ایک اور تحقیق میں انھوں نے پانچ ایتھلیٹ کی مدد سے جانا کہ ایسا کرنے سے کمر کے درد میں بھی کمی ہوئی۔

وہ کہتی ہیں کہ ہماری تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ الٹے قدموں چلنے سے کمر کے نچلے حصے کی درد میں بہتری آتی ہے کیوں ہیم اسٹرنگ پٹھے استعمال ہوتے ہیں اور ان میں لچک بڑھتی ہے۔

کھیلوں کی تربیت میں اب الٹے قدموں چلنے اور دوڑنے کی مشقیں شامل ہوچکی ہیں خصوصاً ایسے کھیل جن میں چاروں اطراف میں تیزی سے حرکت کرنا ضروری ہوتا ہے، مثال کے طور پر وہ کھیل جن میں ریکٹ کا استعمال ہوتا ہے۔

یہ مشقیں گھٹنوں پر پڑنے والے دباؤ کو کم کرتی ہیں اور پٹھوں میں مضبوطی پیدا کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ کھلاڑیوں کے زخمی ہونے کے امکانات بھی کم ہو جاتے ہیں۔

کھلاڑیوں کے علاوہ عمر رسیدہ افراد، نوجوانوں اور موٹاپے سے متاثر افراد کے لیے بھی یہ فائدہ مند ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ الٹے قدموں چلنے میں زیادہ توانائی استعمال ہوتی ہے تو آخر یہ مشق اتنی فائدہ مند کیوں ہے؟

جینٹ کا کہنا ہے کہ الٹے قدموں چلنے کی بائیو مکینکس سیدھا چلنے سے بہت مختلف ہے۔ اس میں گھٹنوں پر حرکت کی کم رینج ہوتی ہے۔

ایک حالیہ تحقیق سے علم ہوا کہ الٹے قدموں چلنے کے دوران گھٹنوں اور کولہوں پر حرکت کی رینج کم ہو جاتی ہے۔ سیدھا چلنے کے دوران ایڑی کا زیادہ استعمال ہوتا ہے جبکہ الٹے قدموں چلنے کا آغاز پنجوں سے ہوتا ہے اور اکثر ایڑی زمین کو چھوتی ہی نہیں ہے۔

اس کی وجہ سے گھٹنوں پر کم اثر پڑتا ہے اور ایسا کرنے میں عام چال کی نسبت مختلف پٹھے استعمال ہوتے ہیں۔ اس مشق میں ٹخنوں پر زیادہ دباؤ پڑتا ہے۔

یعنی پیٹرک کا یہ دعوی کافی حد تک درست تھا کہ ان کے ٹخنے مضبوط ہوئے۔ لیکن یہ فوائد یہاں ختم نہیں ہوتے۔

محققین نے یہ بھی جانا ہے کہ الٹے قدموں چلنے کے دوران ذہن میں ہونے والی حرکت بھی مختلف ہوتی ہے اور اس دوران دماغ کا وہ حصہ، جسے ’پری فرنٹل کارٹیکس‘ کہتے ہیں، متحرک ہوتا ہے جو فیصلہ سازی اور مسائل حل کرنے کی صلاحیت سے منسلک ہوتا ہے۔

ایک ڈچ تحقیق میں 38 شرکا کو ’سٹروپ‘ ٹیسٹ دیا گیا جس میں دیکھا جاتا ہے کہ لوگ کتنی جلدی کسی بات پر ردعمل دیتے ہیں۔ اس دوران ان کو الٹے قدموں، آگے اور دائیں بائیں چلایا گیا۔

یہ دیکھا گیا کہ الٹے قدموں چلنے کے دوران ردعمل سب سے زیادہ تیز تھا جس کی وجہ شاید یہ رہی ہو گی کہ ان کا دماغ پہلے ہی ایک غیر معمولی کام کر رہا تھا۔

ایک اور تحقیق میں نتیجہ اخذ کیا گیا کہ الٹے قدموں چلنے کے علاوہ کسی ٹرین کے پیچھے کی جانب سفر کی ویڈیو دیکھنے یا صرف یہ تصور کرنے سے کہ انسان الٹی سمت میں سفر کر رہا ہے، شرکا کی یادداشت بہتر ہوئی۔

تاہم اس مشق سے ایک خطرہ بھی منسلک ہے کیوں کہ ان دیکھی رکاوٹوں سے بچنا ہوتا ہے اور اکثر فزیوتھراپی میں الٹے قدموں چلتے ہوئے لوگ گر کر زخمی بھی ہو جاتے ہیں۔

چین میں سائنسدانوں نے جانا ہے کہ تیراکی اور تائی چی کی سرگرمیاں کمر کے نچلے حصے کی درد سے متاثرہ افراد کے لیے زیادہ بہتر ہیں۔

تاہم جینٹ کہتی ہیں کہ الٹے قدموں چلنا ایک منفرد سرگرمی بھی ہے، ہیم سٹرنگ میں لچک لانے کے لیے انسان دیگر ورزشیں بھی کر سکتا ہے لیکن ورزش کے ساتھ ساتھ کچھ مزیدار کام بھی ہونا چاہیے۔

الٹے قدم

سال 1915 میں 50 سالہ شخص پیٹرک ہرمون نے ایک عجیب و غریب سی شرط جیتنے کے لیے الٹے قدموں چلنا شروع کیا۔ اس شرط کے مطابق اگر وہ امریکہ کے شہر سان فرانسسکو سے نیو یارک تک 6300کلومیٹر کا سفر الٹے قدموں چل کر مکمل کر لیتے تو وہ 20 ہزار ڈالر جیت جاتے۔

انہوں نے اپنے ایک دوست کی مدد لی اور اپنی چھاتی پر گاڑی کا شیشہ نصب کیا تاکہ راستے کا تعین ہو سکے اور 290 دن میں یہ سفر مکمل کر لیا۔ پیٹرک نے بعد میں دعوی کیا کہ اس سفر نے ان کے ٹخنوں کو اتنا مضبوط بنا دیا کہ وہ کسی ہتھوڑے سے بھی نہ ٹوٹیں۔ ان کی بات میں وزن تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں