تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

میئر کراچی وسیم اختر‘ قادر پٹیل کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم

کراچی: انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے کراچی کے منتخب میئر وسیم اختر اور پیپلز پارٹی کے رہنما عبدالقادر پٹیل کی ضمانت منظور کرلی ہے. عدالت نے دونوں کی رہائی کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے دہشت گردوں کے علاج معالجے کے کیس کی سماعت کی اور کیس میں نامزد مرکزی ملزمان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے دونوں کی رہائی کا حکم دے دیا۔

عدالت نے وسیم اختر اور عبدالقادر پٹیل کو پانچ لاکھ روپے فی کس مچلکے کے عوض ضمانت دی اور دونوں شخصیات کو اپنے پاسپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا ہے۔

یاد رہے کہ دہشت گردوں کے علاج معالجے کے کیس میں وسیم اختر ‘ عبدالقادر پٹیل ‘ انیس قائم خانی اور ڈاکٹر عاصم کو مرکزی ملزم نامزد کیا گیا تھا۔

 رواں ماہ کی پہلی تاریخ کو سندھ ہائی کورٹ نے دہشت گردوں کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے سے متعلق کیس میں ڈاکٹر عاصم، انیس قائم خانی، رؤف صدیقی اورعثمان معظم کی ضمانت منظور کی تھی۔

اسی کیس کی ایک سماعت رواں ماں کی چھ تاریخ کو ہوئی تھی جس میں انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں ڈاکٹر عاصم، انیس قائم خانی، روف صدیقی، وسیم اختر، قادر پٹیل اور عثمان معظم پیش ہوئے،عدالت کی جانب سے تمام ملزمان پر فرد جرم عائد کردی گئی تاہم عدالت میں تمام ملزمان کی جانب سے صحت جرم سے انکار کر دیا گیا جس پرعدالت نےآج تمام گواہوں کو طلب کیا تھا۔

دوسری جانب میئر کراچی وسیم اختر کی درخواست ضمانت کی سماعت کے موقع پر وسیم اختر کی اہلیہ اور بچے بھی عدالت میں موجود تھے۔ عدالتی فیصلے کے بعد وسیم اختر کی اہلیہ اور بچوں کے چہرے خوشی سے کھل اٹھے اور انہوں نے وسیم اختر کو گلے لگا کر مبارکباد دی۔

اس موقع پر وسیم اختر نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے میڈیا، وکلا اور اپنی اہلیہ کا شکریہ ادا کیا۔ ان کی اہلیہ نائلہ وسیم کا کہنا تھا کہ میئر صاحب اب کراچی کی خدمت میں مصروف ہوجائیں گے۔

رہائی کے احکامات کے بعد وسیم اختر کو انسداد دہشت گردی کی عدالت سے جیل لے جایا گیا ہے جہاں باقاعدہ احکامات موصول ہوتے ہی انہیں رہا کردیا جائے گا۔

قبل ازیں‌ رئوف صدیقی نے ان سے علیحدگی میں ایک اہم ملاقات کی اور مختلف امور پر بات چیت کی.

Comments

- Advertisement -