پاکستان کے سابق کپتان وسیم اکرم نے فخر زمان کو سینٹرل کانٹریکٹ نہ دینے اور دورہ آسٹریلیا سے نظر انداز کرنے پر اسے بیٹر کے لیے سبق قرار دیا ہے۔
سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم نے میلبرن میں آئن لائن پریس کانفرنس میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے فخر زمان کے ساتھ روا رکھے جانے والے رویے پر کہا کہ فخر زمان کے معاملے پر بورڈ کا قدم ان کے لیے سبق ہے۔ فخر زمان امپیکٹ پلیئر ہیں لیکن سوچ سمجھ کر سوشل میڈیا پر لکھنا چاہیے۔
تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ سوشل میڈیا بیان فخر نے نہیں لکھا ہوگا تاہم جس نے بھی لکھا ہے، اسے بتانا چاہیے تھا کہ سینٹرل کانٹریکٹ کی وجہ سے مسئلہ ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرکٹرز سوشل میڈیا کو چھوڑ دیں۔ کرکٹ کھیل کر گھر جائیں اور انجوائے کریں۔ بابر اعظم کو بھی کپتانی بھول جانی چاہیے، کرکٹ کھیلیں رنز اور اسکور کریں۔
سابق کپتان نے کہا کہ محمد رضوان کو پاکستان وائٹ بال ٹیم کی کپتانی دیے جانے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ محمد رضوان کو کپتانی کا تجربہ ہے، وہ اچھی چوائس ہیں، وہ بس کھیل پر فوکس کریں۔
وسیم اکرم نے قومی ٹیم کے دورہ آسٹریلیا کے حوالے سے کہا کہ آسٹریلیا میں کنڈیشنز مشکل ہوتی ہیں، پاکستان کی یہاں سیریز آسان نہیں ہو گی، یہاں ایک بھی ون ڈے جیت جاتے ہیں تو یہ بہت بڑی کامیابی ہو گی، جبکہ ٹی ٹونٹی سیریز اچھی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ میں 5، 6 سال سے کہہ رہا ہوں کہ ٹرننگ پچز بناؤ چاہے ہار جاؤ، شکر ہے کسی کو تو خیال آیا اور ہم نے مسلسل 3 ٹیسٹ میچز ہارنے کے بعد مسلسل 2 ٹیسٹ میچز جیتے۔
وسیم اکرم نے کہا کہ خوشی ہے کہ 2026 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاری کے لیے نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دیا گیا، شاہین آفریدی اور نسیم شاہ سمیت دیگر کرکٹرز کھیل پر فوکس کریں۔
سابق کپتان نے یہ بھی کہا کہ محسن نقوی کرکٹ کے لیے بہت اچھا کام کر رہے ہیں، مجھے جاب کی آفر ہوئی لیکن میں 9 سے 5 جاب والا بندہ نہیں ہوں۔
’بھارتی حکومت کی جانب سے چیمپئنز ٹرافی کیلیے ٹیم پاکستان بھیجنے کے مثبت اشارے ملے ہیں‘