کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی پیکیج پر جلد عمل درآمد ہوگا، حلقہ پی ایس 114 ایم کیوایم کی سیٹ ہے اور رہے گی، کام کرنا چاہتا ہو ں لیکن میری راہ میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گلشن اقبال یونیورسٹی روڈ فلائی اوور کو سرسید احمد خان کے نام سے منسوب کرنے کی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ ضمنی الیکشن میں ہمیں خالص ووٹ پڑے، 18 ہزار ووٹ ہماری جیت ہے، وسائل ہوں یا نہیں جدوجہد جاری رکھیں گے، پی ایس 114 کی سیٹ ہماری تھی اور رہے گی، ٹھپے نہیں چاہئیں۔
وسیم اختر نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں صحیح فیصلہ سامنے ہوگا، 2011 کی جادوگری2018 میں کام نہیں آئے گی، زبردستی ووٹ بینک نہیں توڑا جاتا، ایسا لگ رہا ہے کہ الیکشن کے دن آ گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ شہر میں کچھ قوانین درست نہیں ہیں، وزیراعلیٰ سندھ کو کراچی کے کاموں میں ہمارا ساتھ دینا چاہئے، مجھے تو تنخواہ مکمل نہیں ملتی، لوگوں کوپینشن کہاں سے ادا کروں؟ شہر میں گٹر کے ڈھکن تک موجود نہیں ہیں۔
مزید پڑھیں: نامکمل ترقیاتی منصوبے اوروزیراعظم کی میئرکراچی کو یقین دہانیاں
میئرکراچی نے کہا کہ کراچی پیکیج کے حوالے سے وزیر اعظم سے ملاقات ہوئی ہے، پیکیج پراگلے ہفتے بہتر نتیجہ آجائے گا، وزیراعظم نے منصوبوں میں بلدیہ، میئر کو آن بورڈ لینےکی ہدایت کی ہے۔
وسیم اختر نے بتایا کہ پانچ انڈسٹریل ٹریٹمنٹ پلانٹ کا پروجیکٹ جلد شروع کیا جائے، کراچی پروجیکٹس پر لاگت کا تخمینہ وزیراعظم کوپیش کردیا ہے۔
کراچی میں دس ارب روپے کی لاگت سے سڑکیں اور فلائی اوورز بنانے کی تجویز دی ہے، اس کے علاوہ پانچ ارب روپے سے فائربریگیڈ کی بحالی پر وزیراعظم سے بات کی ہے۔