کراچی: اسلام آباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ کا کہنا ہے کہ غیر ضروری درآمدات کو مزید محدود کیا جائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک بیان میں کیا، شاہد رشید بٹ کا کہنا تھا کہ غیر ضروری درامدات پر قابو پانے کے لیے مزید اقدامات کئے جائیں تاکہ تجارتی خسارے میں ہونے والے اضافہ کو روگا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ درآمدات اور برآمدات کا بڑھتا ہوا فرق ملکی معیشت کے لیے بڑا خطرہ ہے، جس کے تدارک کے لیے سخت اقدامات کی ضرورت ہے ورنہ خسارہ مزید بڑھ جائے گا۔
ان کا موقف تھا کہ سال رواں میں غیر ملکی قرضوں اور سود کی مد میں 9.3 ارب ڈالر کی ادائیگی کرنی ہے جبکہ پہلی سہ ماہی ادائیگی 2.4 ارب ڈالر ہے جو ادا کر دی گئی ہے۔
اسلام آباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز کے سرپرست کا کہنا تھا کہ سال رواں میں ملک کو بارہ ارب ڈالر کی ضرورت درپیش ہے جبکہ گزشتہ سال غیر ملکی قرضوں اور سود کی مد میں 7.5ارب ڈالر ادا کیے گئے تھے۔
شاہد رشید بٹ نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کے مطابق 2023 ء تک پاکستان کو قرضوں اور سود کی مد میں انیس ارب ڈالر سالانہ ادا کرنا ہوں گے جس کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے ورنہ ملک دیوالیہ ہو جائے گا۔