اشتہار

الزامات بے بنیاد ہیں، اقوام متحدہ کی رپورٹ مسترد کرتے ہیں، ترجمان برما

اشتہار

حیرت انگیز

نیپی داؤ : برمی حکومت نے اقوام متحدہ کے ادارے ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ کی مرتب کردہ رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ برما میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جاتی، رپورٹ میں عائد الزامات بے بنیاد ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارے ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ کی مسلم اکثریتی ریاستوں میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی اور خواتین کے جنسی استحصال سے متعلق مرتب کردہ رپورٹ کو برمی حکومت نے یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا ہے کہ رپورٹ میں میانمار حکومت پر عائد کیے جانے والے الزامات من گھڑت ہیں۔

برمی حکومت کے ترجمان زاؤ طے کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے ادارے ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ کو برمی حکومت کی جانب سے مملکت میں داخلے کی اجازت ہی نہیں تھی لہذا اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کی قرار کو رد کرتے ہیں اور ایسی کسی بھی قرار داد سے متفق نہیں ہیں۔

- Advertisement -

برمی حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ میانمار میں کسی قسم کی انسانی حقوق کی پامالی ممکن نہیں کیوں ملک میں انسانی حقوق کی پاسداری کے حوالے سے ذمہ دارانہ نظام موجود ہے۔

یاد رہے کہ اقوام متحدہ نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف ہونے والی فوجی کارروائی پر 27 اگست کو جاری تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برما کی فوج نے مسلم اکثریتی والے علاقے رخائن میں روہنگیا مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم ڈھائے ہیں جو عالمی قوانین کی نظر میں جرم ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارے ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ ریاست رخائن میں میانمار کی فوج نے سیکڑوں مسلمانوں کا قتل عام کیا اور علاقہ چھوڑنے پر مجبور کیا، مذکورہ اقدامات جنگی جرائم اور نسل کشی کے زمرے میں آتے ہیں۔

تحقیقاتی رپورٹ میں ادارے نے برما کی فوج کے چیف مین اونگ لینگ سمیت 6 اعلیٰ فوجی افسران کے نام شائع کیے ہیں جنہیں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور انسانیت سوز مظالم کا ذمہ دار ٹہراتے ہوئے مقدمہ چلانے کی سفارش کی گئی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ کی سربراہ کا کہنا تھا کہ برما میں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور خواتین کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے سیکڑوں متاثرہ افراد، ان کے اہل خانہ اور عینی شاہدین سے انٹرویوز اور سیٹیلائٹ تصاویر کی بنیاد پر رپورٹ تیار کی گئی ہے۔

اقوام متحدہ کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برمی حکومت اور فوج کی جانب سے مسلم اکثریتی علاقے رخائن میں شدت پسندوں کے خلاف آپریشن کے نام پر روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی گئی، جس کے باعث گزشتہ 12 ماہ کے دوران میانمار میں تقریباً 7 لاکھ روہنگیا مسلمان ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں