کراچی: رات گئے پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے کرولا گینگ گروہ کے ارکان کہاں کہاں وارداتیں کرچکے ہیں؟ اہم انکشاف سامنے آگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق رات گئے کراچی کے پوش علاقے بہادرآباد میں مشکوک کار کےگھومنے کی اطلاع ملی تھی، ون فائیو پر آنے والی اطلاع کے بعد علاقے کی ناکہ بندی کی گئی، اسی دوران پولیس کا وائٹ کرولا گینگ کے ملزمان سے مقابلہ ہوگیام فائرنگ کے تبادلے کے بعد چار زخمیوں سمیت 7ملزمان گرفتار کیا گیا، گرفتار ملزمان سے ایک کلاشنکوف اورچھ پستول برآمد ہوئے۔
گرفتار ملزمان سے متعلق پولیس نے اہم انکشافات کئے ہیں۔
فیروز آبادپولیس کے مطابق پولیس مقابلے کے بعد گرفتار ملزمان انتہائی مطلوب اوربڑی ڈکیتیوں کی وارداتوں میں ملوث نکلے، گرفتار ملزمان میں تین افغان نیشنل اورچار لوکل پاکستانی شامل ہیں ، کرولا گینگ کا سرغنہ عزیز الرحمان بھی گرفتار ملزمان میں شامل ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم ماڈل تھانہ فیروز آباد کے ہاتھوں تیسری مرتبہ گرفتارہوا ہے۔
پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار ملزمان پی ٹی آئی ایم این اے کےدفترپر ڈکیتی میں بھی ملوث نکلے، ملزمان نے ڈکیتی کے دوران42 لاکھ روپےاور دیگر قیمتی سامان لوٹا تھا، اس کے علاوہ ملزمان نے کارساز پر لینگویج سینٹر میں بھی ڈکیتی کی اور ملٹی نیشنل کمپنی کے سروس سینٹر کا بھی صفایا کیا تھا۔ گرفتار گروہ نے اعتراف کیا کہ ایک سال کے دوران انہوں نے دس وارداتیں کیں ہیں جبکہ گروہ مجموعی طور پر 30 سے زائد وارداتوں کا اعتراف کرچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی سے ’وائٹ کرولا‘ گینگ کے 4 کارندے گرفتار
اے آر وائی نیوز نے وارداتوں کی سی سی ٹی وی فوٹیجز تفصیلات کیساتھ حاصل کرلیں ہیں۔
یاد رہے کہ گلستان جوہر میں ایڈیشنل ایس ایچ او رحیم خان کو شہید کرنے میں بھی یہی گینگ ملوث تھا۔
واضح رہے کہ کراچی پولیس عرصہ دراز سے کرولا گینگ کے خلاف متحرک ہے، اس سے قبل بھی اس گینگ سے منسلک کئی ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے، گرفتار ملزمان کے بیانات کی روشنی میں اس گینگ کے خلاف پولیس نے کارروائی کی ہے۔